سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ پاکستان میں حکومت کی کوشش ہوتی ہے کسی طرح 5 سال گزار سکے۔
امریکا کی ہارورڈ یونیورسٹی میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ اسی وجہ سے گورننس سے توجہ ہٹ جاتی ہے اور بڑے مسائل پر کام نہیں ہو پاتا۔
انہوں نے کہا کہ آئین میں تبدیلی پارلیمنٹ کا کام ہے، بطور جج کسی تبدیلی کی تجویز نہیں دے سکتا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مزید کہا کہ ملک ٹوٹنے کی وجہ جمہوریت کا نہ ہونا اور آمرانہ حکمرانی تھی، آئینی کردار اور جمہوریت ہی ملک کی بنیاد ہے۔ جب تک آئین رہے گا ملک بھی رہے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی سے ججز بھی متاثر ہوئے ہیں، قرآن کہتا ہے ’اقرا‘ یعنی پڑھو اور اس میں تفریق نہیں کی گئی، لیکن یہاں مذہب کا غلط استعمال کیا گیا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ امریکا کی سپریم کورٹ نے 100 سال پرانے گن کنٹرول کیسز پر فیصلوں کو بدل دیا، امریکا میں کیے گئے فیصلوں سے دوسرے ممالک کو بھی پیغام جاتا ہے۔
Comments are closed.