چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت نے 50 ہزار ماہانہ کمانے والے پر بھی ٹیکس عائد کردیا۔
آن لائن نیوز کانفرنس کے دوران عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت نے عوام پر مزید بوجھ ڈال دیا ہے، اب اشیاء کی قیمتیں مزید بڑھیں گی۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ سپر ٹیکس کی وجہ سے کارپوریٹ ٹیکس 39 فیصد پر چلا جائے گا۔
انہوں نے خطے کے دیگر ممالک سے موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اور بنگلادیش میں کارپوریٹ ٹیکس 25 فیصد ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ کئی انڈسٹریز نے لوگوں کو نکالنا شروع کردیا ہے، سپر ٹیکس کے بعد اسٹاک مارکیٹ پر منفی اثر آیا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پہلے ہی عوام مشکلات کا شکار ہیں اور تنخواہ دار طبقے کے ٹیکس میں مزید اضافہ کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ میں حکومت نے عوام کا معاشی قتل کیا ہے۔
قومی احتساب بیورو (نیب) ترامیم پر بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نیب ترامیم کے ذریعے پاکستان کو ناکام ریاست بنانے کی طرف لے جارہے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ نیب ترامیم سے ملک کا مستقبل خطرے میں ہے، ان ترامیم سے چھوٹا اور بے وقوف چور پکڑا جائے گا، بڑا اور ہوشیار چور بچ جائے گا۔
انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ معیشت ٹھیک کرنے کی ان کی کوئی تیاری نہیں تھی، ان کے ذہن میں تھا کہ کیسے این آر او لینا ہے۔
Comments are closed.