پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شوکت ترین کا کہنا ہے کہ حکومت اتحاد کا مقصد معیشت کو ٹھیک کرنا نہیں نیب ترامیم تھا۔
شوکت ترین نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اظہارِ خیال کرتے کہا کہ مقتدر حلقوں سے پوچھتا ہوں ہمیں کیوں ہٹایا گیا، شوکت ترین نے مطالبہ کیا کہ ابھی بھی دیر نہیں ہوئی فوری الیکشن کروائے جائیں۔
انہوں نے موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ یہ پرانا پاکستان پر چلے گئے ہیں، حکومت ایک قدم آگے اور 2 قدم پیچھے لے رہی ہے، یہ چار سو بلین کہاں سے اکٹھا کریں گے، جو ٹیکس دے رہا ہے اس سے یہ اور ٹیکس لیں گے، ہمارے اپروچ پروگریسو تھی ان کی اپروچ پرانا پاکستان والی ہے۔
شوکت ترین نے کہا کہ مہنگائی 28 فیصد تک پہنچ گئی ہے، یہ پیٹرولیم لیوی 50 روپے پر لے کر جا رہے ہیں، ہم نے پیٹرولیم لیوی کا کہا تھا کہ 610 ارب روپے اکٹھا کریں گے، پیٹرول کی قیمتیں اوپر جانے سے مہنگائی کا طوفان آجائے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ اس ماحول میں کون سرمایہ کاری کرے گا، پتا چل جائے گا کہ عدام استحکام میں کس کا ہاتھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کہتی تھی عمران خان حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا، الزام لگایا جاتا تھا کہ ہمارے معاہدوں کے باعث قیمتیں بڑھانی پڑیں، دعا گو ہیں آئی ایم ایف سے حکومت کا معاہدہ ہوجائے۔
مزید کہا کہ ، آئل، ایل این جی اور کوئلے کی درآمد کم نہیں ہوسکتی، حکومت اتحاد کا مقصد معیشت کو ٹھیک کرنا نہیں نیب ترامیم تھا۔
انہوں نے بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 10 جون کو خانہ پوری بجٹ آیا، یہ اصل بجٹ نہیں، اس بجٹ میں گروتھ ریٹ ساڑھے 5 فی صد تھا، پرووینشنل سرپلس 8 سو ارب ہے، حکومت نے ریٹیلرز پر فکسڈ ٹیکس لگایا ہے۔
شوکت ترین نے کہا کہ تحریک انصاف حکومت ریٹیلرز سے ڈیجیٹل طریقے سے ٹیکس اکٹھا کر رہی تھی، حکومت نے ریٹیلرز کو تحفظ دیا ہے، حکومت ٹیکس پیئر پر مزید ٹیکس لگارہی ہے ٹیکس نیٹ میں اضافہ نہیں کر رہے، ٹیکس کولیکشن میں ہم دوبارہ پرانے پاکستان میں جا چکے ہیں۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ حکومت پیٹرولیم لیوی کو 50 روپے پر لے کر جا رہی ہے، پیٹرولیم لیوی بڑھنے سے ملک میں مہنگائی کا طوفان آجائے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ملک میں مہنگائی 35 سے 40 فیصد پر چلی جائے گی اور انڈسٹری بند ہوجائے گی، مارکیٹ کنفیوژن کا شکار ہے حکومت پر اعتماد نہیں کیا جارہا۔
Comments are closed.