
پاراچنار کی حکمت نساء آسٹریلیا سے اعلیٰ تعلیم حاصل کرکے قبائلی اضلاع کی پہلی پی ایچ ڈی خاتون سافٹ ویئر انجینئر قرار پائیں۔
31 سالہ حکمت نساء نے ابتدائی تعلیم اور میٹرک پاراچنار کے سرکاری اسکول سے مکمل کیا اور بے نظیر ڈگری کالج پاراچنار سے ایف ایس سی کے بعد یونیورسٹی آف انجینیئرنگ مردان سے بی ایس کی ڈگری حاصل کی۔
بہترین کارکردگی پر انہیں صدارتی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا، بعد میں انہوں نے آسٹریلیا سے سافٹ ویئر انجینئرنگ میں پی ایچ ڈی مکمل کی۔
حکمت نساء کا کہنا ہے کہ کورونا اور بچوں کی پیدائش کے سبب پی ایچ ڈی چار کے بجائے 6 سال میں مکمل کیا لیکن انہوں نے اپنا سفر جاری رکھا اور ہمت نہیں ہاری۔
ان کے بھائیوں کا کہنا ہے کہ حکمت نساء نےانتہائی مشکل حالات میں ابتدائی تعلیم مکمل کی تھی، انہوں نے سافٹ ویئر انجینئرنگ میں پی ایچ ڈی کرکے پسماندہ قبائلی اضلاع کی خواتین کے لیے ایک مثال قائم کی ہے۔
حکمت نساء کا کہنا ہے کہ خواتین کو گھر سے باہر عملی میدان میں بہتر مواقع میسر آئیں تو وہ اپنا اور اپنے ملک کا نام روشن کر سکتی ہیں۔
ڈاکٹر حکمت نساء کے خاندان کا کہنا ہے کہ پسماندہ قبائلی علاقے کے تعلیمی اداروں پر توجہ دی جائے تو دیگر بچیاں بھی نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتی ہیں۔
Comments are closed.