مقبوضہ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے عسکری ونگ عز الدین القسام بریگیڈز نے یرغمال 3 اسرائیلی خواتین کا ویڈیو پیغام جاری کردیا۔
ویڈیو میں اسرائیلی خواتین نے اپنی قید کا ذمہ دار وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کو قرار دے دیا۔
یرغمالی خواتین نے کہا کہ عام اسرائیلی اس وقت نیتن یاہو کی غلط سیاسی و فوجی پالیسیوں کی قیمت چکا رہا ہے۔ اسرائیلی حکومت یرغمالیوں کو بچانے کیلئے کچھ نہیں کر رہی۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت کو چاہیے کہ وہ یرغمالیوں کو بچانے کیلئے اپنی قید میں موجود تمام فلسطینیوں کو فی الفور رہا کرے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے ویڈیو پیغام پر ردعمل میں کہا کہ حماس کی جاری کردہ یہ ویڈیو نفسیاتی پروپیگنڈے کے سوا کچھ نہیں، اسرائیل یرغمالیوں کی واپسی کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائے گا۔
دوسری جانب غزہ کے محصور اور مظلوم فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کے فضائی حملے مسلسل 23 ویں روز بھی جاری ہیں، اسرائیلی بمباری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 8 ہزار 306 ہو گئی ہے۔
اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر غزہ سٹی کے القدس اسپتال کو خالی کرنے کا الٹی میٹم دیا ہے، القدس اسپتال کے اطراف میں کئی میزائل حملے کیے گئے ہیں دھماکے سے اسپتال کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
القدس اسپتال میں مریضوں اور زخمیوں کے ساتھ ہزاروں بے گھر فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں ۔
اسرائیلی فوج کے غزہ میں زمینی آپریشن کرنے کے دعوے پر امریکی میڈیا نے بھی سوال اٹھا دیے ہیں، سی این این نے اپنے تجزیے میں کہا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ میں بمشکل دو کلو میٹر تک ہی اندر داخل ہوئی تھی۔
حماس حکومت کے رہنما سلامہ معروف نے کہا ہے کہ اسرائیلی ٹینکس مضافات سے ہی واپس چلے گئے، آبادی میں داخل نہیں ہو سکے ہیں۔
غزہ کی صلاح الدین اسٹریٹ پر اسرائیلی ٹینکس اور بلڈوزرز نے دو سویلین کاروں کو نشانہ بنایا ہے، جس کے بعد سے غزہ کے صلاح الدین روڈ پر کوئی فوجی نقل و حرکت نہیں ہے۔
دوسری طرف اسرائیلی فوج نے غزہ میں حماس کے درجنوں جنگجوؤں کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے۔
ترجمان اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ غزہ کی ایک عمارت میں چھپے 20 حماس جنگجوؤں کو زمینی فوج کی نشاندہی پر فضا سے نشانہ بنایا ہے، گزشتہ چند روز میں حماس کے 600 ٹھکانوں پر حملے کیے گئے۔
Comments are closed.