بھارتی ریاست کرناٹک میں تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔
درخواست گزار طالبات کے وکیل سینئر ایڈووکیٹ دیو دت کمات کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق جان یا صحت کے لیے نقصان دہ مذہبی عمل کو حکومت روک سکتی ہے، لیکن سر پر حجاب پہننا ایک بے ضرر عمل ہے۔
ہائی کورٹ میں جاری سماعت کے دوران دلائل دیتے ہوئے وکیل دیو دت کمات کا کہنا تھا کہ حجاب پر پابندی سے متعلق عدالت کا عبوری حکم ان کالجز کے لیے ہے جہاں کا کوئی یونیفارم ہو جبکہ مسلمان طالبات کو ان کالجز میں بھی حجاب اتارنے کا کہا جارہا ہے جہاں کا کوئی یونیفارم نہیں ہے۔
وکیل کا مزید کہنا تھا کہ کرناٹک ایجوکیشن ایکٹ میں آرٹیکل 25 کے تحت حاصل مذہبی آزادی کو روکنا شامل نہیں۔
کرناٹک ہائی کورٹ میں حجاب پر پابندی کے خلاف درخواست کی سماعت جاری ہے، جس کی مزید سماعت 15 فروری تک ملتوی کردی گئی ہے۔
Comments are closed.