سابق وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا ہے کہ جڑانوالہ کے دل خراش واقعات ہمارے لیے لمحہ فکریہ ہیں، بعض مذہبی گروہوں نے مذہب کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا۔
اپنے ایک بیان میں احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اسلامی ریاست میں جتھہ بازی کی کوئی گنجائش نہیں، دیگر مذاہب کی عبادت گاہوں کو جلا کر دین کی کوئی خدمت نہیں ہوتی، پاکستان میں کوئی اقلیت خود کو غیر محفوظ سمجھے تو یہ نظریہ پاکستان کی نفی ہوگی۔
احسن اقبال نے کہا کہ اس سے پہلے بھارت میں منی پور کے واقعات دنیا کو بھارت میں اقلیتوں سے ناروا سلوک پر متوجہ کر رہے تھے، جڑانوالہ واقعے نے عالمی میڈیا کا رخ پاکستان کی طرف موڑ دیا۔
Comments are closed.