چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کی ہدایت پر سپریم کورٹ کے پبلک ریلیشن آفیسر (پی آر او) نے جوڈیشل کمیشن پر موقف جاری کردیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے اعلامیے سے متعلق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس طارق مسعود نے اختلاف کیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق دونوں ججز کے اختلاف کرنے پر پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں تنازع کھڑا ہوا ہے جبکہ اٹارنی جنرل نے اجلاس موخر کرنے کی رائے دی۔
سپریم کورٹ اعلامیے کے مطابق غیر متوقع حالات میں جوڈیشل کمیشن کے چیئرمین نے رولز ریلیکس کرنے کی اجازت دی۔
اعلامیے کے مطابق اجازت دی گئی کہ 28 جولائی کے اجلاس کی آڈیو ریکارڈنگ ویب سائٹ پر جاری کی جائے، آڈیو ریکارڈنگ کے مطابق اٹارنی جنرل نے رولز بنانے تک معاملہ موخر کرنے کے لیے کہا۔
سپریم کورٹ اعلامیے کے مطابق اٹارنی جنرل نے کسی ہائی کورٹ جج کے متعلق میرٹ پر رائے نہیں دی، انہوں نے ہائی کورٹ کے کسی جج کو جانچنے یا مسترد کرنے پر بھی رائے نہیں دی۔
اعلامیے کے مطابق اس طرح جوڈیشل کمیشن کے 5 ارکان کے کہنے پر سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس موخر کیا گیا۔
Comments are closed.