کراچی: جماعت اسلامی نے کراچی شہر میں جاری بدترین لوڈ شیڈنگ کے خلاف شہر بھر میں 100 مقامات پر احتجاج کا اعلان کردیا ہے۔
امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، بجلی کی صورتحال سے ہر شعبے سے وابستہ افراد پریشان ہیں، کے الیکٹرک کی نااہلی کے باعث پانی بحران پیدا ہورہا ہے، انہوں نے 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ لوڈ شیڈنگ کی صورتحال بہتر نہ ہوئی تو کے الیکٹرک ہیڈ آفس پر دھرنا دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کو پرائیوٹائز کرنے سے اسکی کارکردگی خراب ہوئی، 66 ہزار 441 ملین کےالیکٹرک مینٹینس پر کہاں لگارہی ہے جواب دے، کے الیکٹرک کا پرافٹ 220 پرسنٹ بڑھ گیا مگر لوڈشیڈنگ کم نہ ہوئی۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کے الیکٹرک کے میٹر تیز چلتے ہیں مگر اسے کہیں چیک نہیں کراسکتے، کے الیکٹرک اور نیپرا کا شیطانی اتحاد بنا ہوا ہے، کے الیکٹرک کو چاروں جماعتوں نے سپورٹ کیا ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ شہری بدترین لوڈشیڈنگ سے پریشان ہیں، مافیا کو مزید اجازت نہیں دینگے، خرم دستگیر نے کہا لوڈ شیڈنگ ختم ہوگئی ہے، خرم دستگیر کراچی کے شہریوں کے مسائل کو سمجھیں۔
انہوں نے کہا کہ اسکول، گھر، بچے ، طالب علم، انڈسٹری سب متاثر ہو رہے ہیں، جب کراچی جماعت اسلامی کے پاس تھا تو کراچی ترقی کر رہا تھا 2018 سے بن قاسم پاور پلانٹ کی تاریخ پر تاریخ دے رہے مگر چلا نہیں رہے اب کہہ رہے کہ ٹیسٹنگ چل رہی ہے۔
Comments are closed.