امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ ایسا انتخاب جس میں لوگوں کو آنے ہی نہ دیا جائے وہ کالعدم ہونا چاہیے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ شہر کے 9 ٹاؤن ہم جیت چکے ہیں، ہماری اکثریت ہے، چیئرمین اور وائس چیئرمین ہمارے ہمراہ ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ الیکشن کے بعد پیپلز پارٹی نے نتائج تبدیل کیے، ہم نہیں چاہتے کہ عوام کے منتخب لوگ مفاد یا خرید و فروخت کے نتیجے میں الیکشن سے محروم ہوں۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ ہم نہیں چاہتے کہ میئر کے الیکشن کے خلاف عدالت میں جائیں، پیپلز پارٹی کو پیشکش ہے کہ نتیجے کو تسلیم کرے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ہم کراچی کی ترقی کے لیے کام کریں گے، 4 ٹاؤن ہم سے چھینے گئے ہیں، وہ تمام ٹاؤن واپس لے کر آئیں گے۔
امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ کل میئر کا الیکشن ہے، ہمارے اتحاد کے 193 اور پیپلز پارٹی کے 173 ووٹرز ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کا علم نہیں کہ ان کا اتحاد کس کے ساتھ ہے، جمہوریت اور قانون یہ ہے کہ 193 والے کو حکومت بنانے دی جائے۔
امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہمارے مینڈیٹ کو تسلیم کر لے، ہم اپنے اختلافات بھلا کر ورکنگ ریلیشن شپ رکھیں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ اب اس شہر کو مزید تباہ نہیں ہونے دے سکتے، اگر کچھ لوگوں کو لاپتہ کیا گیا تو ان کی پیشی کی ذمے داری الیکشن کمیشن پر عائد ہو گی۔
Comments are closed.