انسانی صحت کے بارے میں گہرا مشاہدہ رکھنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ کھانے کی اشیا جو جسمانی اعضا سے مشابہہ ہوتی ہیں وہ ان اعضا کے لیے مفید ہوتی ہیں۔
اس حوالے سے ماہرین نے اعضا سے مشابہہ متعدد پھلوں اور خشک میوہ جات کی نشاندہی کی ہے۔ جن کی تفصیل کچھ یوں ہے۔
اخروٹ دماغ سے مشابہہ ہوتا ہے اور اس میں الفا لائنولیٹک ایسڈ اور نباتاتی اومیگا تھری فیٹی ایسڈ پایا جاتا ہے۔ یہ ذہنی دباؤ کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ دماغی صحت کو تقویت دیتا ہے۔
گردوں کی شکل کے کڈنی بینز میں مولیبیڈینم، فولیٹ، فولاد، کاپر، میگنیز، پوٹاشیم اور وٹامن کے ون پایا جاتا ہے۔ اس میں موجود فائبر گردوں کے لیے مفید ہوتا ہے۔
گاجر کی اندرونی بناوٹ آنکھوں سے مشابہہ ہوتی ہے اور یہ اینٹی آکسیڈنٹ ہوتی ہے، جبکہ اس میں لوٹین اور بیٹا کیروٹین پایا جاتا ہے جو کہ آنکھوں کے لیے بہت مفید ہوتا ہے۔
ادرک جو کہ آنتوں اور معدے کی بناوٹ جیسی ہوتی ہے یہ خوراک کو تیزی ہضم کرنے اور آنتوں کی بافتوں کی مرمت کرتی ہے۔ جبکہ اس میں پائے جانے والے اجزا آنتوں کی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں۔
اورنج یا نارنگی بریسٹ کینسر سے لڑنے والا پھل ہے، اس میں فولیٹ، وٹامن سی اور کیرو ٹینوئیڈز جیسے کہ بیٹا کرائپٹو زیتھین اور بیٹا کیروٹین اور دیگر مفید اجزا بکثرت پائے جاتے ہیں، جو چھاتی کے کینسر کی مریضوں کے لیے نہایت ہی مفید ہوتا ہے۔
شکر قند پنکریاز سے مشابہہ ہوتا ہے اور پنکریاٹک کینسر کے لاحق ہونے کے خطرات کو کم کرتا ہے۔ اس میں اینٹی کینسر اجزا بکثرت پائے جاتے ہیں۔
پھیپھڑے جیسی شکل والے انگور میں ریسویراٹرول پایا جاتا ہے جو کہ جسمانی سوزش کی روک تھام کرتا ہے۔ یہ دمہ اور پھیپھڑوں کی دیگر بیماریوں میں مفید ہوتا ہے۔
Comments are closed.