پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم متحد ہے، مختلف مسائل پر اختلاف رائے ہوتا رہتا ہے، جب پی ڈی ایم بنا رہے تھے استعفوں کا آپشن رکھا تھا، ایسا نہیں تھا کہ استعفے آخری آپشن بم ہوں گے ایٹم بم کی طرح، دس میں سے 9 جماعتوں کی رائے تھی استعفے دے کر لانگ مارچ پر جائیں۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کیا ہماری عدالتیں قانون کی بنیاد پر انصاف فراہم کرنے کے معیار پر پورا اترتی ہیں؟ 70 سال میں قرآن و سنت کی روشنی میں قانون سازی کا نظام نہیں بن سکا، 1973 میں بنیادی سوال یہ تھا کہ قانون سازی کے لیے اساس کیا ہوگی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل اسی مقصد کے لیے بنائی گئی، آج تک اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارش پر ایک بھی قانون نہیں بنا، سفارشات پر تمام مکاتب فکر میں اتفاق تھا۔
سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ ایوانوں میں وہ ذہن اکثریت حاصل نہیں کر پارہا جن کی ترجیح قرآن و سنت ہے۔
Comments are closed.