متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ جب تک کراچی کا حلیہ نہیں بدلتا ٹیکس نہ لیا جائے، جبکہ عوام سے ٹیکس لینے کے فیصلے کے خلاف عدالت جانے اور سڑکوں پر آنے کا اعلان بھی کردیا۔
سابق میئر کراچی اور رہنما ایم کیو ایم پاکستان وسیم اختر نے کے ایم سی کے لیے ٹیکس اکٹھا کرنے کا حکومتی منصوبہ مسترد کردیا۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وسیم اختر نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کو مضبوط کریں نہ کہ اس کے کام کسی اور محکمے کے سپرد کریں۔
وسیم اختر نے کہا کہ پہلے بجلی پانی دیں، سڑکیں ٹھیک کریں، پھر ٹیکس دیں گے۔
وسیم اختر نے کہا کہ بلاول کو افغانستان کی پڑی ہے، سندھ کے بارے میں سوچیں، یہ کراچی والوں سے 9 ارب روپے اکٹھے کرکے دبئی چلے جائیں گے۔
Comments are closed.