اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے کرپشن، کِک بیکس اور دیگر سنگین الزامات کے حوالے سے نیب کی تحقیقات کا سامنا کرنے والے جاپان میں پاکستانی سفارتخانے کے کمرشل اینڈ ٹریڈ آفیسر طاہر حبیب چیمہ کو وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین نے مشورہ دیا ہے کہ وہ ان سے ملاقات سے قبل اپنے خلاف نیب میں تحقیقات کا سامنا کریں۔
ذرائع کے مطابق طاہر چیمہ ان دنوں پاکستان میں ہیں اور قومی احتساب بیورو میں اپنے خلاف تحقیقات کے سلسلے میں پیش بندی کر رہے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ طاہر حبیب چیمہ نے گزشتہ روز وفاقی وزیر سرمایہ کاری چوہدری سالک حسین سے ملاقات کرنے کی کوشش کی تاہم چوہدری سالک حسین نے طاہر حبیب چیمہ سے ملاقات سے انکار کر دیا اور انہیں دفتری عہدیدار کے ذریعے ہدایت دی کہ وہ پہلے نیب میں پیش ہوں اور اپنے اوپر لگے سنگین الزامات کا سامنا کریں، وہاں سے کلیئر ہو جائیں تو وہ ملاقات کے لیے تیار ہوں گے۔
ذرائع نے یہ بھی کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت پر جاپان کے سفارت خانے میں طاہر حبیب چیمہ کی بطور کمرشل و ٹریڈ آفیسر تعیناتی کے تین سالہ دور میں پاک جاپان تجارت سکڑ کر صرف 200 ملین ڈالر تک کی تاریخی کم ترین سطح پر آ چکی ہے۔ جس پر وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق تجارت بڑھانے کی اہم ذمہ داری پر تعینات طاہر حبیب کرپشن کے سنگین الزامات کا سامنا کر رہے ہیں، چوہدری سالک حسین نے کہا ہے کہ وہ اس سلسلے میں وزیراعظم اور وزیر تجارت سے بھی بات کریں گے۔
Comments are closed.