جمعرات 24؍ربیع الثانی 1445ھ9؍نومبر 2023ء

جاپانی شہری کی 4 بیویاں، تین بچے، پھر بھی ایک دہائی سے کچھ نہیں کمایا

جاپان میں ایک ایسا شخص بھی رہتا ہے جس کی خلافِ قانون چار 4 ’بیویاں‘ ہیں جبکہ وہ ایک دہائی سے کبھی کسی کام پر نہیں گیا۔

جی آپ نے بالکل درست پڑھا، جاپانی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ ایک جاپانی شخص کی چار بیویاں ہیں جبکہ اس کے 3 چھوٹے بچے بھی ہیں۔

یہاں دلچسپ بات یہ ہے کہ اس شخص نے گزشتہ تقریباً ایک دہائی سے کچھ کمایا ہی نہیں ہے۔

کراچی زمبابوے کے ایک شخص کی 16 بیویاں اور 151 بچے ہیں،…

 35 سالہ ریوتا وتانابے نامی شخص سے متعلق بتایا جارہا ہے کہ وہ اپنی چار میں سے تین بیویوں کے ہمراہ رہتا ہے۔

واناتابے کا کہنا ہے کہ مجھے ان خواتین سے محبت ہے، لیکن جب تک مجھے تمام باتوں کا علم ہوا تو میں اس صورتحال میں تھا۔ 

واضح رہے کہ جاپان میں ایک سے زائد شادیوں پر پابندی ہے، تاہم ان خواتین کو بچوں کےلیے والد کا نام واناتابے استعمال کرنے کےلیے ایک مرتبہ شادی کرکے طلاق لینی ہوگی۔ 

ایک سافٹ انجینئر نے دو بیوں کے درمیان منصفانہ فیصلہ کرتے ہوئے ایک معاہدہ طے کیا جس کے مطابق 3 دن پہلی بیوی جبکہ بقیہ 3 دن دوسری بیوی کے ساتھ گزارے گا جبکہ اتوار کو وہ آزاد ہوگا۔

موجودہ صورتحال میں خواتین ریوتا واناتابے کے ساتھ  کامن لاء ریلیشن شپ کے تحت رہتی ہیں، اس قانون کے تحت جاپان میں لڑکا لڑکی کو ایک ساتھ رہنے کےلیے شادی کو رجسٹرڈ کروانے کی ضرورت نہیں۔ 

ریوتا کی بیویوں کا کہنا ہے کہ ہم ملازمت کرتے ہیں اور ماہانہ 5 ہزار 800 ڈالر سے زائد کماتے ہیں اور اپنے گھر کے اخراجات پورے کرتے ہیں جبکہ ریوتا گھر کے کام کرتے ہیں اور گھر سنبھالتے ہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.