سیریز کے تیسرے اور آخری ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان نے افغانستان کو جیت کے لیے 183 رنز کا ہدف دے دیا۔
شارجہ کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلے جارہے اس میچ میں افغانستان نے ٹاس جیر کر پاکستان کو پہلے بولنگ کی دعوت دی۔
گزشتہ دو میچز کی اس مرتبہ بھی پاکستانی بیٹنگ کا آغاز اچھا نہ تھا، 3 کے مجموعے پر ایک رن بنانے والے محمد حارث آؤٹ ہوگئے، انہیں مجیب الرحمان نے آؤٹ کیا۔
اوپنر صائم ایوب کے ہمراہ طیب طاہر نے 25 رنز کا اضافہ کیا، جہاں وہ محمد نبی کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے، طیب طاہر نے 10 رنز بنائے۔
انکے بعد نئے آنے والے بلے باز عبداللہ شفیق تھے، اس مرتبہ انہوں نے صفر سے آگے اسکور بنایا اور 23 رنز کی اننگز کھیلی۔
عبداللّٰہ کو 63 کے مجموعے پر راشد خان نے کلین بولڈ کردیا۔
چوتھی وکٹ پر افتخار احمد اور صائم ایوب کے درمیان 45 رنز کی شراکت بنی، لیکن شاندار باری کھیلنے والے صائم نصف سنچری نہ کرسکے اور 49 رنز پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔ انہیں کریم جنت نے آؤٹ کیا۔
نئے آنے والے بلے باز عماد وسیم تھے، انہوں نے 7 گیندوں پر 13 رنز بنائے اور مجیب الرحمان کی گیند پر بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں کیچ آؤٹ ہوگئے۔
اس کے بعد کپتان شاداب خان میدان میں آئے، انہوں نے افتخار احمد کے ہمراہ 22 گیندوں پر 38 رنز کی پارٹنرشپ بنائی۔
افتخار احمد فضل فاروقی کی گیند پر چھکا لگانے کی کوشش میں کیچ آؤٹ ہوئے، انہوں نے 31 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیلی۔
کپتان شاداب خان 28 رنز اننگز کھیل کر پویلین لوٹے، وہ ہٹ وکٹ آؤٹ ہوئے۔
پاکستان نے مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 182 رنز بنائے۔
افغانستان کی جانب سے مجیب الرحمان نے 2 جبکہ فضل فاروقی، محمد نبی، راشد خان، فرید احمد اور کریم جنت نے ایک ایک وکٹ لی۔
شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم میں سیریز کا آخری میچ کھیلا جارہا ہے۔ سیریز میں افغانستان ٹیم کو پہلے ہی 0-2 کی فیصلہ کن برتری حاصل ہے۔
پاکستان ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئی ہیں، جہاں اعظم خان کی جگہ افتخار احمد اور نسیم شاہ کی جگہ پر محمد وسیم کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
شاداب خان کی کپتانی میں میدان میں اترنے والی پاکستان ٹیم محمد حارث، صائم ایوب، محمد نواز، افتخار احمد، عبداللّٰہ شفیق، طیب طاہر، عماد وسیم، احسان اللّٰہ، محمد وسیم اور زمان خان پر مشتمل ہے۔
سیریز میں وائٹ واش کی خواہش لیے میدان میں آنے والی افغان ٹیم کی قیادت راشد خان کر رہے ہیں۔
دیگر کھلاڑیوں میں عثمان غنی، رحمان اللّٰہ گرباز، ابراہیم زادران، صدیق اللّٰہ اتل، نجیب اللّٰہ زادران، محمد نبی، کریم جنت، مجیب الرحمان، فضل حق فاروقی اور فرید احمد ملک شامل ہیں۔
Comments are closed.