بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

توڑ پھوڑ کا کیس: پولیس نے یاسمین راشد، شفقت محمود اور دیگر کو بے گناہ قرار دیدیا

لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف لانگ مارچ کے دوران توڑ پھوڑ کے کیس میں پولیس نے جمع کرائی گئی رپورٹ میں یاسمین راشد، شفقت محمود سمیت دیگر کو بے گناہ قرار دے دیا۔

پی ٹی آئی رہنماؤں کی ضمانت کی درخواستوں پر لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں سماعت کے دوران ڈاکٹر یاسمین راشد، شفقت محمود، میاں اسلم اقبال، میاں محمود الرشید، عندلیب عباس اور جمشید چیمہ پیش ہوئے۔

پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف لانگ مارچ کے دوران توڑ پھوڑ کے مقدمات درج ہیں، جن پر تحریکِ انصاف کے 14 رہنماؤں نے ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع کر رکھا ہے۔

پاکستان تحریکِ انصاف کی رہنما یاسمین راشد سمیت 14 ملزمان کے خلاف توڑ پھوڑ اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے مقدمے میں عدالت نے عبوری ضمانتوں میں 5 اگست تک توسیع کر دی۔

پولیس نے رپورٹ عدالت میں جمع کر ادی جس میں یاسمین راشد، شفقت محمود سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کو بے گناہ قرار دیا گیا ہے اور مقدمات میں انسدادِ دہشت گردی کی دفعات ختم کر دی گئی ہیں۔

پولیس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری مطلوب نہیں۔

پولیس کی رپورٹ پر پی ٹی آئی رہنماؤں نے ضمانتوں کی درخواستیں واپس لے لیں۔

پی ٹی آئی رہنماؤں پر تھانہ شفیق آباد، شاہدرہ، گلبرگ اور بھاٹی گیٹ میں مقدمات درج تھے۔

ڈاکٹر یاسمین راشد نے انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ آج ثابت ہو گیا کہ ہمارے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے گئے تھے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پچھلی حکومت نے ہمارے ایم پی ایز پر دہشت گردی کی دفعات کے تحت سیاسی بنیادوں پر مقدمات بنائے تھے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.