toledo dating kenyancupid.com login the smile on your face lets me know that militarycupid con everybody wants love everybody wants to be loved

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

ترکی میں آگ: ’صرف دس منٹ میں ہم مکمل طور پر سرخ آگ میں گھرے ہوئے تھے‘

ترکی کے مختلف صوبوں میں آگ: ’لگ رہا تھا جیسے یہ جنگ سے متاثرہ علاقہ ہے، صرف دس منٹ میں ہم سرخ آگ میں گھرے ہوئے تھے‘

ترکی، آگ

،تصویر کا ذریعہReuters

’یہ سب بہت جلدی ہوا، تقریباً صرف دس منٹ میں ہم مکمل طور پر سرخ آگ میں گھرے ہوئے تھے۔ میں پہلے کبھی اتنی خوفزدہ نہیں ہوئی۔‘

’ایسا لگ رہا تھا جیسے یہ جنگ سے متاثرہ کوئی علاقہ ہے۔ آسمان مکمل طور پر سرخ تھا اور راکھ برف کی طرح زمین پر گر رہی تھی۔‘

ترکی میں مقیم ایک سکاٹش خاتون نے ملک کے جنوب مغربی علاقوں میں لگی آگ میں پھنس جانے کے بعد اپنا خوف بیان کیا ہے۔

26 برس کی ایمی ہچنسن ترکی کے شہر مرماريس کے قریبی علاقے ایچملر میں ایک ٹیچر ہیں۔ ایمی کہتی ہیں کہ وہ اس سے پہلے ’کبھی بھی اتنی خوفزدہ نہیں ہوئیں۔‘

ترکی، آگ

،تصویر کا ذریعہPA Media

ترکی کے بحیرہ روم اور ایجیئن ساحلوں پر واقع تقریباً 100 سیاحتی مقامات اور دیہات میں آتشزدگی کے باعث اب تک آٹھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ سینکڑوں کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

جمعرات کو ایمی کو مجبوراً اپنا گھر چھوڑنا پڑا لیکن اگلے روز وہ واپس گئیں تاہم ان کے اپارٹمنٹ کے نزدیک آگ پھر سے بھڑک اُٹھی ہے۔

ایمی ہچنسن اور ان کے پارٹنر چنگیز ہرڈیم

،تصویر کا ذریعہAmy Hutchinson

،تصویر کا کیپشن

ایمی ہچنسن اور ان کے پارٹنر چنگیز ہرڈیم

انھوں نے بی بی سی سکاٹ لینڈ کو بتایا: ’ہم یہاں ایچملر اور مرماريس میں مکمل طور پر سبزے میں گھرے ہوتے ہیں لیکن اب آگ لگی ہوئی ہے اور یہ بجھ نہیں رہی۔

انھوں نے مزید کہا: ’ہم ان (حکام) کے بتانے سے پانچ منٹ پہلے ہی وہاں سے نکل چکے تھے کیونکہ ہم دیکھ سکتے تھے کہ صورتحال بدتر ہو رہی تھی۔ آگ مکمل طور پر ہمارے اردگرد تھی۔‘

ترکی، آگ

،تصویر کا ذریعہAmy Hutchinson

،تصویر کا کیپشن

ایمی نے آگ کی یہ تصاویر اپنے اپارٹمنٹ سے کھینچی ہیں

ایمی اور کئی دوسرے لوگ اپنے علاقے کے مرکزی ساحل پر جمع ہو گئے اور پھر ایک کشتی کے ذریعے مرماريس پہنچے۔

یہ بھی پڑھیے

ترکی کے مختلف صوبوں میں لگنے والی اس آگ سے اب تک آٹھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ترکی کے صدر طیب اردوغان کے کمیونیکیشن ڈائریکٹر فحرالتین التن نے ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ ملک میں 129 مقامات پر لگنے والی آگ میں سے 122 مقامات پر قابو پا لیا گیا ہے۔

ترکی، آگ

،تصویر کا ذریعہReuters

یورپی یونین نے سوموار کے روز ترکی کی مدد کے لیے رضاکاروں پر مشتمل اپنی ایک ٹیم ترکی بھیجی ہے جو ایک ہفتے سے جاری اس آگ پر قابو پانے میں فائر فائٹروں کی مدد کرے گی۔

یورپی یونین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’وہ اس مشکل وقت میں ترکی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ بیان ترکی اور یورپی یونین کے مابین کشیدہ تعلقات کے تقریباً ایک برس بعد سامنے آیا ہے۔

ترکی، آگ

،تصویر کا ذریعہReuters

دوسری جانب ان اطلاعات کے بعد کہ ایک شخص کو مبینہ طور پر آگ لگانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے، ترکی میں تفتیش کار اب یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کیا کچھ مقامات پر جان بوجھ کر آگ لگائی گئی ہے۔

ترکی، آگ

،تصویر کا ذریعہReuters

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.