
ترکیہ نے سوئیڈن کے وزیر دفاع کا مجوزہ دورہ منسوخ کردیا۔ یہ اقدام سوئیڈن کی طرف سے ترک مخالف احتجاجی مظاہروں کی اجازت دینے کے ردعمل میں کیا گیا ہے۔
ترکیہ کے وزیر دفاع حلوسی آکر نے کہا کہ 27 جنوری کو ان کے سوئیڈش ہم منصب پال جانسن دورے پر نہیں آئیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ دورہ اس لیے اہم نہیں رہا کیونکہ سوئیڈن نے اپنے یہاں ترکیہ کے خلاف جاری احتجاجی مظاہروں کی اجازت دے رکھی ہے۔
ترک اور کرد گروپس سوئیڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں مظاہروں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
ترکیہ نے جمعہ کو سوئیڈش سفیر کو طلب کرکے مظاہروں کی مذمت کی تھی۔
ترک حکام نے سوئیڈش سفیر پر واضح کیا تھا کہ کرد حامی گروپس کی طرف سے احتجاج کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) سے منسلک ہے، اس کی اجازت دینا ترکیہ، سوئیڈن اور فن لینڈ کے مابین دستخط شدہ مشترکہ میمورینڈم کی خلاف ورزی ہوگا۔
ترکیہ، امریکا اور یورپی یونین پی کے کے کو دہشتگرد گروپ مانتے ہیں اور سوئیڈن اور فن لینڈ نے بھی میمورینڈم میں اسے دہشتگرد گروپ تسلیم کیا تھا۔
Comments are closed.