ایم کیو ایم کے سینیٹر ڈاکٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ میں نے تحریکِ عدم اعتماد پر جنرل ریٹارڈ باجودہ سے مشورہ مانگا کہ ہمیں کیا کرنا چاہیے جس پر جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے واضح الفاظ میں کہا تھا کہ یہ آپ کا معاملہ ہے۔
فروغ نسیم نے جیو نیوز سے خصوصی گفتگوکے دوران بتایا ہے کہ پاک فوج سے میرا رابطہ رہا ہے اور رہے گا، سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ سے اچھا تعلق ہے، ایک غیر رسمی گفتگو میں ان سے عدم اعتماد کی تحریک پیش ہونے پربات ہوئی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے جنرل ریٹائرڈ باجودہ سے مشورہ مانگا تھا کہ ہمیں کیا کرنا چاہیے، فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد کی تحریک پر جنرل باجوہ سے سرکاری حیثیت میں بات نہیں کی تھی۔
انہوں نے جیو نیوز سے گفتگو کے دوران مزید کہا کہ جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے کہا تھا جو آپ کے بہتر مفاد میں ہو وہ فیصلہ کریں، جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے کہا کہ آپ کو بہتر معلوم ہے کہ آپ کے بہتر مفاد میں کیا ہے۔
فروغ نسیم کا بتانا تھا کہ جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے کہا کہ آپ اپنے فیصلے میں آزاد ہیں۔
فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ ہمیں نہ جنرل ریٹائرڈ باجوہ کوئی ہدایت دے رہے تھے اور نہ ہم ان سے ہدایت لے رہے تھے۔
Comments are closed.