بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

تبت میں دنیا کا شرمیلا ترین پھول، چھونے پر صرف 7 سیکنڈز میں پنکھڑیاں بند

دنیا میں پھولوں کے حوالے سے بہت سی باتیں کی جاتی ہیں لیکن ایک پھول ایسا بھی ہے جسے چھونا بھی محال ہے، یہ پھول جسے جینٹیانا فلاور کہا جاتا ہے اور یہ چین کے دور افتادہ علاقے تبت میں پایا جاتا ہے۔ 

اسے دنیا کا شرمیلا ترین پھول بھی کہتے ہیں، اسے جیسے ہی چھوا جائے تو چند سیکنڈ میں ہی اس کی پنکھڑیاں بند ہوجاتی ہیں۔

معلوم ہوا ہے کہ جینٹیانا فلاور چند سال قبل ہی تبت میں دریافت ہوا ہے اور اسے جیسے ہی چھوا گیا تو اگلے 7 سیکنڈ میں اس نے اپنی پنکھڑیوں کو بند کرلیا اس لیے اسے شرمیلا ترین پھول قرار دیا گیا ہے۔

صابن اور پانی کی مدد سے بننے والے یہ بلبلے چند سیکنڈز یا پھر بہتر وقت کے مطابق چند منٹ تک ہوا میں معلق رہ سکتے ہیں۔

تبت کے سطح مرتفع کنگاہی میں دریافت شدہ جینٹیانا فلاور پر چینی سائنس دانوں نے ایک تحقیق شائع کی۔ جس کے مطابق انھوں نے جینٹیانا فلاور کی چار اقسام پر تحقیق کی۔ 

سائنس دان دراصل یہ معلوم کرنا چاہتے تھے کہ یہ اپنی پنکھڑیاں کیوں بند کرلیتا ہے۔ عام طور پر پودوں کے بارے میں یہ سمجھا جاتا ہے وہ بے حرکت حیاتیاتی ساخت کے حامل ہوتے ہیں، سوائے کارنی وورس کا پوداجو حرکت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

تاہم جینٹیانا فلاور کی چار نئی اقسام جو کہ تبت کے سطح مرتفع پر دریافت ہوئے ہیں ان میں حرکت کرنے کی صلاحیت کافی تیز ہے۔

تحقیق کے مطابق یہ پھول صرف 7 سیکنڈ میں مکمل طور پر بند ہوجاتے ہیں، اسی صلاحیت کی بنا پر  جینٹیانا فلاور کو کو غیر سرکاری طور پر دنیا کا شرمیلا ترین پھول کا خطاب دیا گیا ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.