وفاقی وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے تاشقند میں تاجک اور ازبک ہم مناصب سے ملاقات کی ہے۔
تاجک ہم منصب سے وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات اور اقتصادی تعاون مزید بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
ترجمان دفترِ خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں بتایا گیا ہے کہ وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے تاشقند میں تاجکستان کے وزیرِ خارجہ سراج الدین مہر دین سے ملاقات کی۔
دریں اثناء تاشقند میں وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو کی ازبک وزیرِ خارجہ سے بھی ملاقات ہوئی۔
ملاقات میں دونوں وزرائے خارجہ نے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلۂ خیال کیا اور تجارت، توانائی اور رابطوں کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا۔
اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری نے جنیوا میں پاکستان سے متعلق کانفرنس میں شرکت کرنے پر ازبک وزیرِ خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کاسامنا ہے، 2022ء میں پاکستان کو تاریخ کے بدترین سیلاب کا سامنا کرنا پڑا۔
وفاقی وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمیں خطے کی بہتری کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، آج اٹھائے جانے والے اقدامات ہمارے مستقبل کو طے کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کو معاشی، موسمیاتی تبدیلی اور اسلامو فوبیا جیسے مسائل درپیش ہیں، ان مسائل کے حل کے لیے پاکستان تمام ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے پر یقین رکھتا ہے۔
وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ حالیہ سیلاب سے پاکستان کا 30 ارب ڈالرز سے زائد کا نقصان ہوا، سیلاب سے 3 کروڑ سے زائد لوگ متاثر ہوئے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سیلاب سے لاکھوں گھر متاثر ہوئے، ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے، سیلاب متاثرین اور معیشت کی بحالی اولین ترجیح ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ گلوبل وارمنگ کے باعث پاکستان میں گلیشیئر تیزی سے پگھل رہے ہیں جبکہ دنیا بھر میں کاربن کے استعمال میں پاکستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے۔
وفاقی وزیرِ خارجہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ تمام ممالک کو موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا ہو گا، پاکستان مذاکرات کے ذریعے مسائل کے حل پر یقین رکھتا ہے۔
Comments are closed.