وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار فوجداری نظام انصاف میں اصلاحات لائی جارہی ہیں۔
وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار اسلام آباد میں اپنی زیر صدارت ہونے والے فوجداری نظام انصاف اصلاحات اجلاس کے دوران کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ فوجداری نظام میں انتہائی اہم تبدیلیاں نہ ہونے سے امیر اور غریب کے لیے قانون میں فرق بڑھتا گیا۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ قانون کی بالادستی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، اصلاحات سے قانون کی بالادستی کے منشور کو عملی جامہ پہنایا جا سکے گا۔
اجلاس کے اعلامیے کے مطابق وزیراعظم کو حکومت کی فوجداری نظام انصاف میں اصلاحات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اور بتایا کہ حکومت قانون میں پہلی بار بڑی تبدیلیاں لارہی ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ تمام اسٹیک ہولڈر کو اعتماد میں لے کر اتفاقِ رائے سے فیصلہ سازی کی گئی ہے، نئے نظام میں ایف آئی آر کی ڈیجٹلائزیشن، ٹرائل کا طریقہ کار شامل ہوگا۔
اجلاس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ فوجداری نظام میں عالمی معیار سے ہم آہنگ جدید آلات کا استعمال، اپیل، الیکٹرانک و ڈیجیٹل ذرائع سے شواہد اکٹھا کرنا بھی شامل ہوگا۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ فوجداری قانون میں نئے جرائم و دفعات تجویز کی گئی ہیں جبکہ پلی بارگین کے طریقہ کار تبدیل اور ویڈیو کا بطور شواہد استعمال بھی شامل ہے۔
اجلاس کو دی گئی بریفنگ میں کہا گیا کہ فوجداری قانون میں خواتین کے تحفظ کےقوانین بھی شامل ہیں جبکہ پی پی سی اور سی آر پی سی میں ترامیم بھی ان اصلاحات کاحصہ ہیں۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ فوجداری قانون میں مجوزہ ترامیم کا بل پارلیمنٹ میں جلد پیش کیا جائے گا، جن کی منظوری کے بعد جرائم کی روک تھام میں بہتری آئے گی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ فوجداری قانون میں ترامیم سےجرائم پیشہ افراد کے خلاف مؤثر کارروائی ممکن ہوگی۔
Comments are closed.