بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

بیٹے کی گورنر ہاؤس میں نجی تجارتی معاہدہ تقریب، صدر عارف علوی کی شرکت، کئی سوالات اٹھ گئے

صدر مملکت عارف علوی کے بیٹے عواب علوی کے ذاتی کاروباری کے معاہدے کے لیے گورنر ہاؤس کا استعمال اور صدر مملکت کی شرکت نے کئی سوال اٹھا دیے۔

کیا عام پاکستانی کو بھی اپنے کاروباری معاہدے گورنر ہاؤس میں کرنے کا حق ہے؟ یا یہ سہولت صرف صدر کے بیٹے کو حاصل ہے؟ کیا صدرِ پاکستان کا حلف انہیں پرائیویٹ کاروباری تقریب میں شرکت کی اجازت دیتا ہے؟

صدر پاکستان جناب عارف علوی کے صاحبزادے عواب علوی نے اپنے والد کی دندان ساز کمپنی علوی ڈینٹل اسپتال کے مشہور دندان ساز امریکی کمپنی کے ساتھ گورنر ہاوس سندھ میں منعقدہ ایک تقریب میں تقریباً سوا چار ارب روپے مالیت کے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

عواب علوی نے پہلے گرمجوشی سے اس زبردست معاہدے کی تفصیلات ٹوئٹر پر شیئر کیں لیکن کچھ دیر بعد انھیں نجانے کیا سوجھی کہ ٹوئٹ ڈیلیٹ کردی اور نئی ٹوئٹ میں معاہدے کی رقم کا ذکر ختم کردیا۔

دوسری ٹوئٹ میں انھوں نے پاکستانیوں کو یہ مژدہ بھی سنایا کہ دانتوں کا علاج مناسب قیمت پر ہو گا۔

صدر مملکت جناب عارف علوی بہ نفس نفیس علوی ڈینٹل اسپتال کی اس پرائیویٹ بزنس ڈیل میں ناصرف موجود تھے بلکہ انہوں نے سرکاری میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے خطاب بھی کیا۔

کچھ دیر بعد ٹوئٹر پر لوگوں کی جانب سے تقریب کے گورنر ہاؤس میں انعقاد اور صدر پاکستان کے پرائیویٹ بزنس ڈیل میں موجودگی پر اعتراض اٹھایا تو اس پر عواب علوی نے ایک اور ٹوئٹ کردیا۔

ٹوئٹ میں بتایا کہ تقریب گورنر ہاؤس میں اس لیے منعقد کی گئی کیونکہ ان کے کلینک کے پاس آرمی پبلک اسکول ہے اور سیکیورٹی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے معاہدے کی جگہ کو تبدیل کر کے گورنر ہاؤس لے جایا گیا، تاہم ان کا کہنا تھا کہ کیٹرنگ کا بل انہوں نے اپنی جیب سے ادا کیا۔

اگلے ٹوئٹ میں عواب علوی نے بتایا کہ ان کے والد صدر پاکستان بننے کے موقع پر علوی ڈینٹل سے مستعفی ہو چکے ہیں، اب یہ معاہدہ میرے اور میرے امریکی دوستوں کے درمیان ہے۔

صدر عارف علوی نے بھی بعد میں ایک ٹوئٹ کیا ہے اور کہا کہ ان کی موجودگی میں ہونے والے عارف ڈینٹل اور امریکی کمپنی کے معاہدے کے لیے جگہ کے انتخاب میں غلطی ہوئی ہے۔

اب ناقدین یہ پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ کیا گورنر ہاؤس کراچی معاہدوں اور تقریبات کے لیے کسی عام پاکستانی بزنس مین کو بھی فراہم کیا جا سکتا ہے؟ یا یہ سہولت صرف صدر پاکستان کے صاحبزادے کو حاصل ہے؟

کیا صدر پاکستان کا حلف انھیں اس طرح کی پرائیویٹ بزنس تقریبات میں شرکت کی اجازت دیتا ہے یا نہیں؟

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.