صدر وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت پاکستان (ایف پی سی سی آئی) نے ڈالر کے مسلسل اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بینکس بدمعاشی کر رہے ہیں، مسابقتی کمیشن مداخلت کرے۔
روپے کی گرتی قدر اور معاشی صورتحال پر کراچی میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے صدر ایف پی سی سی آئی عرفان شیخ کا کہنا تھا کہ کمرشل بینکس ڈالر کی قیاس آرائیوں میں ملوث ہیں، 15 دن کے لیے ڈالر کی قدر فکس کردی جائے۔
انہوں نے کہا کہ این سی او سی کی طرز پر اکنامک ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی بنائی جائے جبکہ ڈالر جمع کروانے پر پیسے وائٹ کرنے کی پالیسی لائی جائے۔
صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ بینکس کے فارنزک آڈٹ کروائیں، ڈالر کی قیاس آرائیوں کا مکمل معلوم چل جائے گا۔
عرفان شیخ نے کہا کہ ڈالر نہیں مل رہے، ڈالر کی پیشگی خریداری 245 روپے میں دستیاب ہے، روپیہ کی گراوٹ کا معاملہ نیشنل سیکیورٹی ایشو میں تبدیل ہوگیا ہے، خطرہ ہے کہ ہم سری لنکا نہ بن جائیں۔
صدر ایف پی سی سی آئی کا کہنا تھا کہ خطرہ ہے پیٹرول بھی دستیاب نہ ہو۔
عرفان شیخ کا کہنا تھا کہ ایکسپورٹ فنانس پر شرح سود 10 فیصد ہوگئی ہے۔
انہوں نے شکوہ کیا کہ ملاقات کے لیے گورنر اسٹیٹ بینک نہیں ملتے جبکہ مطالبہ کیا کہ کاروباری برادری کو اعتماد میں لیا جائے۔
صدر ایف پی سی سی آئی کا کہنا تھا کہ کاروباری لاگت بہت بڑھ چکی ہے، اگر ایکسپورٹس نہ بڑھائی گئیں اور امپورٹ کا متبادل نہ ڈھونڈا گیا تو روپیہ کنٹرول نہ ہوگا۔
انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ گورنر اسٹیٹ بینک اگلے 48 گھنٹے میں مقرر کیا جائے۔
عرفان شیخ کا کہنا تھا کہ اگلے 15 دن پاکستان کے لیے سنگین ہیں جبکہ پانچ سال حکومت مکمل کرنا اور جمہوریت بہت ضروری ہے۔
Comments are closed.