بیلجیئم کی وزیرِ خارجہ نے شوہر کی دیکھ بھال کے لیے اپنا عہدہ چھوڑ دیا
بیلجیئم کی وزیرِ خارجہ سوفی وِلمس نے عارضی طور پر اپنا عہدہ چھوڑنے کا اعلان کیا ہے تا کہ وہ برین کینسر میں مبتلا اپنے شوہر کی دیکھ بھال کر سکیں۔
سوفی وِلمس جو ملک کی نائب وزیرِ اعظم بھی ہیں اس سال گرمیوں کے اختتام تک اپنے عہدوں پر کام نہیں کریں گی۔ اس عرصے کے بعد ان کے اہل خانہ صورتحال کا جائزہ لے کر فیصلہ کریں گے۔
سوفی وِلمس نے کہا ہے کہ انھوں نے یہ فیصلہ وزیرِاعظم سے پوری طرح مشاورت کے بعد کیا ہے۔
بیلجیئم کے وزیرِ اعظم ایلیگزینڈر ڈی کرو نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مس وِلمس کا فیصلہ انتہائی قابلِ احترام ہے۔
وزیرِ اعظم ڈی کرو نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ سوفی وِلمس اپنے عہدے سے باقاعدہ استعفیٰ نہیں دیں گی اور ان کے اختیارات اور ذمہ داریاں عارضی طور پر دیگر وزراء میں تقسیم کی جائیں گی۔
سوفی وِلمس نے آسٹریلین شہری کرِسٹوفر سٹون سے سنہ 2009 میں شادی کی تھی۔ وہ سنہ 2019 سے 2020 تک بیلجیئم کی وزیرِ اعظم رہ چکی ہیں۔
کرِس سٹون آسٹریلیا کے فٹبال کلب سینٹ کلڈا کے سابق کھلاڑی ہیں۔ وہ سنہ 2012 سے آسٹریلین بزنس کی بیلجیئن برانچ میں وائس پریذیڈنٹ کے عہدے پر کام کر رہے ہیں۔
ان دونوں کی تین بیٹیاں ہیں۔ جبکہ کرِس سٹون کا بیٹا پہلے سے ہے۔ سوفی وِلمس نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا ‘یہ بیماری ہماری زندگیوں میں اچانک ہی داخل ہوئی ہے خاص طور پر میرے شوھر کی زندگی میں جسے ہر صورت میں اس کا مقابلہ کرنا ہے جیسے کینسر کے شکار بہت سے دوسرے مرد، خواتین اور بچے کرتے ہیں۔’
انھوں نے مزید لکھا ‘ایک وزیر کی حیثیت سے آپ کو سخت محنت، ہر وقت تیار رہنے اور مکمل طور پر مخلص ہونے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس مشکل وقت میں کرسٹوفر اور ہمارے بچوں کو جس توجہ کی ضرورت ہے وہ میں اپنے کام کے ساتھ نہیں دے سکتی۔’
وزیرِ اعظم ڈی کرو نے کہا ہے کہ وہ مس وِلمس کی غیر موجودگی میں وزیرِ خارجہ کے عہدے پر بھی کام کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ مصیبت کی اس گھڑی میں ایک شریکِ حیات اور ایک ماں کی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔ ‘میں دعا گو ہوں کہ سوفی، کرسٹوفر اور ان کے بچوں کو حوصلہ اور ہمت ملے۔’
Comments are closed.