بہاولپور سے 4 ماہ قبل گھر سے اغوا کی گئی 10ویں کلاس کی طالبہ کا کوئی سراغ نہ مل سکا۔
لڑکی کے والدین نے الزام لگایا کہ پولیس نے رشوت لے کر ایف آئی آر میں بچی کی عمر زیادہ لکھی۔
لڑکی کی والدہ کا کہنا ہے کہ وہ 3 بار آئی جی پنجاب کے پاس اپنی فریاد لے کر گئیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئی جی پنجاب نے ڈی پی او بہاولپور کے پاس بھیج دیا، لیکن ڈی پی او بات سننے کو تیار نہیں۔
لڑکی کی والدہ کا کہنا ہے کہ بیٹی کے گھر سے اغوا کے فوری بعد ملزمان کا فون ڈیٹا نکلوایا گیا تو ملزم صغیر، اس کی والدہ، بہن اور بھائی کا گزشتہ 6 ماہ سے ان کی بیٹی کے ساتھ موبائل فون پر رابطہ تھا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ تمام تر ثبوتوں کے باوجود پولیس بچی کو بازیاب کروانے میں سنجیدہ نہیں ہے۔
مغوی لڑکی کے والدین نے وزیراعظم عمران خان سے بچی کی جلد بازیابی کی اپیل کی ہے۔
ترجمان ضلعی پولیس کا کہنا ہے کہ ڈی پی او نے اس بارے میں میڈیا سے بات کرنے کو منع کیا ہے۔
Comments are closed.