جمعہ24؍ربیع الاول 1444ھ21؍اکتوبر 2022ء

بھارت: 30 لاکھ سے زائد سرکاری ملازمین ’مصنوعی ذہانت‘ کی تربیت لیں گے

بھارت اگلے سال 30 لاکھ سے زائد سرکاری ملازمین کو مصنوعی ذہانت، مشین لرننگ اور بلاک چین سمیت دیگر جدید ٹیکنالوجیز کی تربیت دے گا۔

بھارت کے مرکزی وزیر جتیندرا سنگھ کا کہنا ہے کہ مرکزی اور ریاستی سرکاری عہدیداران کو یہ تربیت دینے کا مقصد بااثر گورننس اور نچلے حصے تک سروس ڈلیوری کو بہتر بنانا ہے۔

کینیڈا نے مصنوعی ذہانت کے شعبے میں ٹاپ 25 خواتین کی فہرست جاری کی جس میں ایک پاکستانی نژاد کینیڈین خاتون ماریہ ابرار بھی شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ مرکز میں 25 جبکہ ریاستی سطح پر 33 تربیتی اداروں ہیں جہاں سرکاری ملازمین کو مصنوعی ذہانت کی تربیت دی جائے گی۔

وزیر کا کہنا تھا کہ مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ کے ذریعے جی ایس ٹی اور انکم ٹیکس گوشواروں میں فراڈ کی نشاندہی کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری افسران جلد ہی روزمرہ کے دفتری اور انتظامی امور میں جدید ٹیکنالوجی استعمال کریں گے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.