بھارتی ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والی 25 سالہ ڈاکٹر ماہا بشیر کورونا کا شکار ہونے کے بعد موت کے منہ میں چلی گئیں۔
ڈاکٹر بشیر گزشتہ برس ڈاکٹر کے ساتھ ہی رشتۂ ازدواج میں منسلک ہوئی تھی اور بتایا جارہا ہے کہ وہ 6 ماہ کی حاملہ تھیں۔
بھارت میں کورونا کی شدت کے بعد اپریل کے وسط میں ڈاکٹر ماہا کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا اور وہ فرنٹ لائن پر کام کرنے کے دوران حالت بگڑنے پر اسپتال میں داخل کیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈاکٹر ماہا نے بھارت سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد اعلیٰ تعلیم کیلئے دبئی چلی گئی تھی اور اب اپنے ملک میں پیشہ وارانہ فرائض سرانجام دے رہی تھیں۔
بتایا جارہا ہے کہ کورونا کا کار ہونے پر ڈاکٹر ماہا کی حالت بہتر تھی لیکن اچانک ہی ان کی حالت بگڑی اور بچے کی موت واقع ہوگئی جس کے کچھ روز بعد ڈاکٹر ماہا بھی خالقِ حقیقی سے جا ملیں۔
Comments are closed.