واشنگٹن: رواں ہفتے جب کرپٹو کرنسی کی خرید و فروخت کرنے والی کمپنی کوائن بیس کا اسٹاک مارکیٹ میں ظہورہوا تو اس نے برٹش پیٹرولیم جیسی کمپنیوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔ حصص مارکیٹ میں لسٹنگ ہوتے ہی اس کی قدر سوارب ڈالر سے تجاوز کرگئی۔
یہ بھی پڑھیئے : کوائن بیس کی مارکیٹ ویلیوسو ارب ڈالر سے بڑھ گئی
لیکن کسی حکومتی سرپرستی کے بنا چلنے والی کرپٹو کرنسی کا ایک تاریک پہلو یہ بھی ہے کہ آپ اگلے ایک منٹ کے لیے بھی اس ڈیجیٹل کرنسی کے قدر کے بارے میں پیشگوئی نہیں کرسکتے۔
کرپٹو کرنسی کے اعداد و شمار شائع کرنے والی ویب سائٹ کوائن مارکیٹ کیپ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے میں کرپٹو کرنسی کی مارکیٹ 2اعشاریہ 2 کھرب ڈالر سے کم ہوکر 1اعشاریہ 9 کھرب ڈالر پر پہنچ گئی۔ یعنی 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں دنیا بھر میں 300 ارب ڈالر مالیت کے بٹ کوائن اڑن چھو ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیئے :کرپٹو کرنسی؛ کسی حکومتی پالیسی کے بغیر چلنے والی نقدی
رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز چین کے علاقے زن جیانگ میں کرپٹو کرنسی خصوصا بٹ کوائن کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا۔ زن جیانگ کو بٹ کوائن کی مائئنگ نیٹ ورک کا دنیا کا سب سے بڑا مرکز سمجھا جاتا ہے۔ اس کریک ڈاؤن کےبعد بٹ کوائن کی مائننگ 215 ایگزا ہیش فی سیکنڈ سے کم ہوکر 120 ایگزا ہیش فی سکینڈ ہوگئی ۔ جس نے ایک دن سے بھی کم مدت میں 300 ارب ڈالر کو مارکیٹ سےصاف کردیا۔
Comments are closed.