عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے بلوچستان میں انسدادِ پولیو پروگرام کے ٹیم لیڈر کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے دیا گیا۔
حکومتِ بلوچستان کی جانب سے صوبے میں ڈبلیو ایچ او کے انسدادِ پولیو پروگرام کے ٹیم لیڈر کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیا گیا ہے۔
اس ضمن میں وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے عالمی ادارۂ صحت پاکستان کے نمائندے کو خط لکھ دیا ہے۔
وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے اپنے خط میں کہا ہے کہ ڈبلیو ایچ او بلوچستان کے ٹیم لیڈر مختار حسین بھائیو کو ناپسندیدہ قرار دے رہے ہیں۔
خط میں ان کا کہنا ہے کہ مختار حسین بھائیو پر اقربا پروری، ہراسمنٹ اور اخلاقی کرپشن کے الزامات ہیں، اس شخص کے باعث صوبے میں پولیو پروگرام شدید متاثر ہوا ہے۔
وزیرِ اعلیٰ بلوچستان کے عالمی ادارۂ صحت پاکستان کے نمائندے کو لکھے گئے خط میں یہ بھی کہنا ہے کہ اس شخص کے باعث ڈبلیو ایچ او اور بلوچستان حکومت کے درمیان تعاون متاثر ہوا ہے۔
اس حوالے سے عالمی ادارۂ صحت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں پیش آنے والے مسئلے کو حل کیا جا رہا ہے۔
عالمی ادارۂ صحت کی ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالا نے یہ بھی کہا ہے کہ کوشش ہے کہ یہ مسئلہ دوستانہ انداز میں حل ہو جائے۔
حکام کے مطابق بلوچستان میں آخری پولیو کیس قلعہ عبداللّٰہ میں جنوری 2021ء میں رپورٹ ہوا تھا، جبکہ اس سال اب تک بلوچستان کے سیوریج کے پانی میں پولیو وائرس کے شواہد نہیں ملے ہیں۔
Comments are closed.