بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

بلوچستان: کورونا ویکسینیشن سست روی کا شکار

بلوچستان میں کورونا وائرس کے کیسز میں مسلسل اضافے کے باوجود کورونا سے بچاؤ کے لیے ویکسی نیشن کا عمل سست روی کا شکار ہے، گزشتہ ڈیڑھ ماہ میں صرف 29 ہزار افراد کی ویکسی نیشن کی جاسکی ہے۔

بلوچستان میں کورونا سے بچاؤ کی ویکسینیشن کے لیے 46 مراکز قائم کیئے گئے ہیں، ان میں سے 13 کوئٹہ میں قائم ہیں۔

ان مراکز پر روزانہ کی بنیاد پر ویکسین لگائی جا رہی ہے تاہم ویکسی نیشن کا یہ عمل سست روی کا شکار ہے، جس کے ثبوت کے لیے یہی کافی ہے کہ فروری کے پہلے ہفتے سے لے کر اب تک محض 29 ہزار افراد کو ویکسین لگائی جاسکی ہے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مزید 6 ہزار 127 کیسز سامنے آئے ہیں، مزید 149 افراد اس موذی وباء کے سامنے زندگی کی بازی ہار گئے، اس بیماری سے 4 ہزار 527 مریض شفایاب ہو گئے، جبکہ مثبت کیسز آنے کی شرح ساڑھے 8 فیصد ہو گئی۔

ان 29 ہزار میں سے 16 ہزار سے زائد افراد کو کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین کی پہلی خوراک جبکہ 1100 افراد کو دوسری خوراک لگائی گئی ہے۔

بلوچستان میں ویکسی نیشن کرانے والوں میں ہیلتھ ورکرز کے علاوہ 60 سال سے زائد عمر کے 2 ہزار سے زائد افراد بھی شامل ہیں۔

صوبائی حکام کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسی نیشن کا عمل وفاق سے ویکسین کم ملنے اور رجسٹریشن کے عمل کی ست رفتاری کی وجہ سے سست روی کا شکار ہے۔

دوسری جانب محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکسی نیشن کی اہمیت کے حوالے سے آگہی بیدار ہونے کے بعد لوگ ویکسین لگوانے کے لیے صحت کے مراکز میں آ رہے ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق کورونا سے بچاؤ کے لیے کورونا کو نہ اور ویکسین کو ہاں کہنا ہوگا، اس حوالے سے عوام میں رجسٹریشن کے لیے زیادہ سے زیادہ شعور و آگہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

دوسری جانب حکومت کو بھی کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسی نیشن کے عمل کو تیز اور اس ضمن میں سہولتوں کو بڑھانا ہو گا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.