وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری الزام لگانے سے پہلے تحقیق ضرور کرلیا کریں۔
بلاول بھٹو کی پریس کانفرنس پر ردعمل میں فرخ حبیب نے کہا کہ قومی اسمبلی میں آج بجٹ پر 5 گھنٹے 10منٹ بحث ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کٹوتی کی تحریکوں پر سب کو بولنے کا موقع دیا گیا، بجٹ پاس ہوگیا تو اب بلاول بھٹو شرمندگی مٹانے کے لیے مگرمچھ کے آنسو بہا رہے ہے۔
وزیر مملکت نے مزید کہا کہ میں آئین اور قانون پر درس نہ دیں، ایوان کی تمام کارروائی ریکارڈ پر ہے، بجٹ کی منظوری کے لیے کوئی بھی غیر قانونی عمل نہیں ہوا۔
اُن کا کہنا تھاکہ قومی اسمبلی کی روایات کی بات کرنے والے بلاول بھٹو سندھ اسمبلی کا بھی بتائیں، سندھ اسمبلی میں کیسے اپوزیشن لیڈر کی تقریر کے بغیر بجٹ پاس کرایا گیا؟
فرخ حبیب نے یہ بھی کہا کہ کسی صوبے میں غیر آئینی اور غیر قانونی طور پر بجٹ پاس کرایا گیا وہ سندھ ہے، بلاول بھٹو زرداری الزام لگانے سے قبل تحقیق ضرور کرلیا کریں۔
انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو، آپ کے نانا 4 بار، پی پی 4 بار اور ن لیگ 3 بار آئی ایم ایف کے پاس گئے، سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی کے 8 اراکین کے داخلے پر پابندی عائد کی گئی۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ سندھ اسمبلی میں بھی سب کو اظہار رائے کی اجازت دینا آئینی حق تھا، پی ٹی آئی سندھ اسمبلی میں غیر آئینی اقدامات بے نقاب کرتی رہے گی۔
اُن کا کہنا تھا کہ بلاول کے اپوزیشن لیڈر پر الزامات سنجیدہ ہیں، اپوزیشن لیڈر، ن لیگ ہی وضاحت کرے، سندھ حکومت کو 1900ارب این ایف سی ایوارڈ کی مد میں دیے، اس کا حساب دیں۔
فرخ حبیب نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو صرف اپنی کمیشن اور کک بیکس کا فکر ہے، اسے بجٹ، عوامی مسائل اور ریلیف سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
Comments are closed.