وزیراعظم نے کہا ہے کہ سیلاب سے متعلق ریلیف اور بحالی کےچیلنجوں کے باعث آئندہ بجٹ بنانا خاص طور پر مشکل کام تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی بجٹ کا اعلان ہونے کے بعد کہا ہے کہ عالمی سپلائی چین میں رکاوٹوں اور جیو اسٹریٹیجک تبدیلیوں سے پیدا چیلنجوں کے باعث بھی بجٹ بنانا مشکل رہا۔
شہباز شریف نے کہا کہ عمران نیازی کے پیدا کردہ سیاسی عدم استحکام نے معیشت کو نقصان پہنچایا، بجٹ معیشت کی طویل مدتی بیماریاں ٹھیک کرنے کے آغاز کی نمائندگی کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مخلوط حکومت نے ان صحیح شعبوں کو ترجیح دی ہے جو اقتصادی ترقی تیز کر سکتے ہیں، ان شعبوں کو بھی ترجیح دی ہے جو سرمایہ کاری راغب کرنے اور معیشت کو خود کفیل بنا سکتے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ مہنگائی کو مد نظر رکھ کر سرکاری ملازمین کو تنخواہوں اور پنشنرز کو ریلیف دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی مد نظر رکھ کر کم از کم اجرت بڑھا کر 32 ہزار روپے کردی ہے، بغیر کسی نئے ٹیکس کے زیادہ متوازن بجٹ موجودہ رکاوٹوں کے اندرممکن نہیں تھا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ان تمام لوگوں کا معترف ہوں جو اس مشق کا حصہ رہے اور بجٹ سازی میں کردار ادا کیا، معیشت کو اصلاحات کی اشد ضرورت ہے جو مستحکم سیاسی ماحول میں کی جا سکتی ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ میثاق معیشت سیاسی جماعتوں کے لیے عوام کی خوشحالی حاصل کرنے کا واحد راستہ دکھائی دیتا ہے۔
Comments are closed.