برطانیہ یوکرین کو کون کون سے ہتھیارفراہم کر رہا ہے؟

یوکرین کو دیا گیا برطانوی اسلحہ

،تصویر کا ذریعہGetty Images

  • مصنف, ڈیوڈ براؤن اور تورل احمدزادے
  • عہدہ, بی بی سی نیوز، وِژیؤل جرنلزم

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اس وقت برطانیہ میں وزیر اعظم رشی سُونک سے مذاکرات کے لیے لندن کا دورہ کر رہے ہیں۔

توقع ہے کہ دونوں رہنما روسی افواج کے خلاف وسیع پیمانے پر متوقع یوکرائنی جوابی حملے سے قبل ہتھیاروں کی فراہمی پر بات چیت کریں گے۔

یوکرین میں جنگ کے آغاز کے بعد سے برطانیہ کیئو کو ہتھیاروں اور ساز و سامان فراہم کرنے والے بڑے ممالک میں شامل ہو چکا ہے، حالانکہ اسلحے کی یہ فراہمی امریکہ کے مقابلے میں بہت چھوٹے پیمانے پر ہے۔

اب دیکھنا ہے کہ برطانیہ کس قسم کا ا ور کتنا اسلحہ بھیج رہا ہے اور کیا اس سے زمینی صورتِ حال پر کوئی خاص اثر ہوگا؟

دور تک مار کرنے والے میزائل

برطانیہ نے تصدیق کی کہ اس نے اس ماہ کے شروع میں یوکرین کو دُور تک مار کرنے والے میزائل فراہم کیے تھے۔

ایسا اسلحہ تیار کرنے والے ادارے کے مطابق، ’سٹارم شیڈو‘ (Storm Shadow) کروز میزائل 155 میل دور تک نشانے کو ہدف بنا سکتا ہے۔

اس کے برعکس موجودہ حالات میں یوکرین کے زیرِ استعمال ’ہیمارس‘ (Himars) میزائلوں کی رینج صرف 80 کلومیٹر یعنی 50 میل کے قریب ہے۔

یوکرین کو دیا گیا برطانوی اسلحہ

،تصویر کا ذریعہGetty Images

فی الحال ’سٹارم شیڈو‘ (Storm Shadow) یوکرین کے لیے دستیاب کسی بھی میزائل میں سب سے دور ہدف تک پہنچنے کی صلاحیت کا حامل ہے، اور اس لیے ان روسی اہداف کو نشانہ بنا سکتا ہے جو اس کے متعارف ہونے سے پہلے محفوظ سمجھے جاتے تھے۔

روس کا دعویٰ ہے کہ یہ نظام اب سے پہلے بھی اس جنگ کے د وران اس کی فوجوں کے خلاف استعمال ہو چکا ہے۔ تاہم برطانیہ پہلا ملک ہے جس نے کیئو کو کروز میزائل فراہم کیے ہیں۔

ٹینک

یوکرین کو نیٹو کے معیاری جنگی ٹینکوں کی فراہمی میں بھی برطانیہ سرِ فہرست ہے۔ جنوری میں برطانیہ نے اعلان کیا کہ ’چیلنجر 2‘ ماڈل کے 14ٹینکس بھیجے جائیں گے، اس کے ساتھ تقریباً آٹومیٹک اسالٹ رائیفلز ’30 AS90‘ بھی سپلائی کی جائیں گی۔

یوکرین کو دیا گیا برطانوی اسلحہ

،تصویر کا ذریعہGetty Images

’چیلنجر 2‘ نامی ٹینک سنہ نوے کی دہائی میں بنایا گیا تھا، لیکن یہ یوکرین کے استعمال کردہ معاہدہِ وارسا کے معیاری ٹینکوں سے کافی زیادہ جدید ہے۔

برطانیہ کے اعلان کے بعد جرمنی سمیت کئی دوسرے ممالک نے ’لیپرڈ 2‘ ماڈل کے ٹینک یوکرین کو بھیجنے کے عزم کا اظہار کیا۔

دفاعی امور کے بہت سے تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ ٹینک، دوسری قسم کے ہتھیاروں کے نظاموں کے ساتھ مل کر متوقع جوابی کارروائی میں روسی افواج کو مضبوط قلعہ بند پوزیشنوں سے پسپا کرنے کے لیے یوکرین کی کسی بھی کوشش کے لیے کافی اہم ہوں گے۔

ڈرونز

گمشتہ پیر کو برطانوی وزیرِ اعظم ہاؤس نے کہا کہ وہ یوکرین کو ’سینکڑوں‘ حملہ آور ڈرون اور فضائی دفاعی میزائل فراہم کرے گا۔

بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ کس قسم کے ڈرون فراہم کیے جائیں گے، لیکن اس میں کہا گیا ہے کہ ان کی رینج 124 میل سے زیادہ ہوگی۔

توقع ہے کہ وہ روسی محاذ سے پیچھے لاجسٹک اور کنٹرول کی سہولیات جیسی روس کے دفاعی اہداف کو نشانہ بنانے کے لئے استعمال ہوسکتے ہیں۔

سنہ2022 میں برطانوی وزارت دفاع نے دور مقامات پر تعینات افواج کو لاجسٹک مدد فراہم کرنے کے لیے بھاری وزن اٹھا کر لے جانے والے ڈرون سسٹم کی فراہمی کا اعلان کیا۔

یوکرین کو دیا گیا برطانوی اسلحہ

،تصویر کا ذریعہGetty Images

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ محاذِ جنگ کی اگلی صفوں تک زیادہ رسد پہنچانے میں ڈرونز بہت کارآمد ثابت ہو سکتے ہیں، خاص طور پر روسی توپ خانے کے فائر کے خطرے میں اور ایسے حالات میں جہاں محاصرے میں پھنس جانے کا خطرہ زیادہ ہو۔

برطانوی تحقیقی ادارے، رائل یونائیٹڈ سروسز انسٹی ٹیوٹ (روسی) کے جسٹن برنک کا کہنا ہے کہ ’یہ فوجیوں کو درکار سامان کی مقدار کی اہمیت ہے۔ جب بھی آپ سپلائی کو آگے بڑھانے کے لیے سپاہی کے بجائے ڈرون کا استعمال کر سکتے ہیں تو ایک کم وقت ہوتا ہے اور سپلائی کرنے والے کو خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔‘

راکٹ سسٹمز

سنہ2022 میں یوکرین کو عین ہدف کو نشانے والے گولہ بارود کے ساتھ ایم-270 (M270) ملٹی لانچ راکٹ سسٹم کے دیے جانے کی بھی تصدیق ہوئی تھی۔

برطانیہ کا M270 سسٹم امریکی ہیمارس (Himars) لانچرز جیسا ہے۔

یوکرین کو دیا گیا برطانوی اسلحہ

،تصویر کا ذریعہGetty Images

جیک واٹلنگ روسی نے بی بی سی کو بتایا کہ ’یہ سسٹم بالکل وہی ہیں جس کی یوکرین کو ضرورت ہے۔ یہ یوکرینیوں کو روسی توپ خانے کے بہت سے نظاموں سے زیادہ دور تک مار اور درستگی کے ساتھ حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔‘

ٹینک شکن ہتھیار

برطانیہ نے 5000 سے زیادہ جدید ہلکے ٹینک شکن ہتھیار، یا ’اینلا‘ (Nlaw)، یوکرین کو سپلائی کیے ہیں۔

یوکرین کو دیا گیا برطانوی اسلحہ

،تصویر کا ذریعہGetty Images

’اینلا‘ (Nlaws) کو ایک ہی فائر سے مختصر فاصلے پر ٹینکوں کو تباہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

یوکرین کی مسلح افواج کے لیے جنہیں فوری طور پر ہتھیاروں کی ضرورت ہوتی ہے، اور ان میزائلوں کی نقل و حمل آسان ہے اور ان کا استعمال بہت سادہ ہے۔ ایک فوجی کو ایک دن سے بھی کم وقت میں انہیں استعمال کرنے کی تربیت دی جا سکتی ہے۔

یوکرین کو دیا گیا برطانوی اسلحہ

،تصویر کا کیپشن

یوکرائنی افواج کے زیر استعمال ’اینلا‘ (Nlaw) اینٹی ٹینک میزائل۔

بہت سے تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ روس کے حملے کے بعد کے دنوں میں جنگ کے دوران ان میزائلوں کا کافی فائدہ ہوا ہے۔

مسٹر برونک کہتے ہیں کہ ’جنگ کے ابتدائی مراحل میں روس کی پیدل فوج کو شکست دینے کے لیے ’اینلا‘ ( Nlaw) نے بہت اہم کردار ادا کیا تھا۔

وہ کہتے ہیں کہ یہ ہتھیار ’خاص طور پر موثر‘ رہے ہیں جب انھیں توپ خانے کے ساتھ مل کر استعمال کیا جاتا ہے۔

کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائل

سنہ2022 میں یوکرین کو میری ٹائم بریمسٹون (Maritime Brimstone) میزائل بھی بھیجے گئے تھے۔

یوکرین کو دیا گیا برطانوی اسلحہ

،تصویر کا ذریعہGetty Images

امریکہ کی نیوی کے سابق افسر، کیپٹن کرس کارلسن کے مطابق، بریمسٹون میزائلوں کو ٹینکوں، توپ خانے اور لینڈنگ کرافٹ جیسے کچھ چھوٹے جہازوں کے خلاف استعمال کیا جا سکتا ہے۔

یہ میزائل عام طور پر ہوائی جہاز سے فائر کیے جاتے ہیں، لیکن یوکرین میں ان میں تبدیلی کرکے انھیں ٹرکوں سے فائر کر کے استعمال کیا جا رہا ہے۔

کیپٹن کارلسن کا کہنا ہے کہ زمین سے لانچ کرنے سے ان کی مؤثررینج کم ہو جاتی ہے۔

جب اینٹی شپ میزائل کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے تو برمسٹون بڑے جہازوں کو ڈبونے کے لیے بہت چھوٹے ہوتے ہیں، لیکن پھر بھی یہ کافی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

بکتر بند گاڑیاں

برطانیہ نے یوکرین کو کم از کم 120 بکتر بند گاڑیاں عطیہ کی ہیں جن میں ماسٹف (Mastiff) نامی گشت کرنے والی بکتر بند گاڑیاں بھی شامل ہیں۔

یوکرین کو دیا گیا برطانوی اسلحہ

،تصویر کا ذریعہGetty Images

افغانستان میں برطانوی فوجیوں میں ماسٹف بکتر بند گاڑیاں بہت مقبول تھیں کیونکہ وہ بارودی سرنگوں اور دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات کے خلاف اعلیٰ سطح کا تحفظ فراہم کرتی ہیں۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایک ایسے علاقے میں جہاں ڈونباس کی طرح بھاری کان کنی کی گئی ہے، ماسٹف بہت مفید ثابت ہوسکتے ہیں۔

یہ سمجھا جاتا ہے کہ تنازعہ میں دونوں فریقوں نے بڑے پیمانے پر بارودی سرنگوں کا استعمال کیا ہے۔

یوکرین میں جنگ کے بارے میں مزید پڑھیے:

فضائی دفاعی نظام

برطانیہ کا کہنا ہے کہ اس نے کم از کم چھ فضائی دفاعی نظام سپلائی کیے ہیں جن میں سٹار سٹریک میزائل بھی شامل ہیں۔

یوکرین کو دیا گیا برطانوی اسلحہ

،تصویر کا ذریعہGetty Images

سٹار سٹریک کو کم اڑنے والے ہوائی جہاز کو کم فاصلے پر نیچے لانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

یہ جوابی اقدامات کو نظر انداز کرتا ہے جیسے کہ بھڑک اٹھنے اور بہت سے ہوائی جہازوں کے اندرونی ریڈار سیسٹم سے محفوظ نہیں ہے۔

یوکرین کو دیا گیا برطانوی اسلحہ

،تصویر کا کیپشن

یوکرین کا ایک فوجی کندھے پر نصب سٹار سٹریک میزائل فائر کر رہا ہے۔

مسٹر برونک کہتے ہیں کہ ’پائلٹ کے نقطہ نظر سے، ’سٹار ٹریک‘ (Starstreak) کا سامنا کرنا ایک بہت پی خطرناک مرحلہ ہے۔ آپ پاس اس سے نبردآزما ہونے کے بہت ہی کم راستے ہیں۔‘

ان کا کہنا ہے کہ روسی افواج کچھ کارروائیوں کو بہت زیادہ خطرناک سمجھ سکتی ہیں خاص کر اگر وہ اس بات سے واقف ہوں کہ سٹار سٹریک جیسا مہلک ہتھیار زمین پر ہے۔

برطانیہ نے سٹار سٹریک میزائلوں کے لیے ایک موبائل پلیٹ فارم کے طور پر کام کرنے کے لیے ’سٹارمر‘ (Stormer) گاڑیاں بھی فراہم کی ہیں۔

یوکرین کو دیا گیا برطانوی اسلحہ

،تصویر کا ذریعہGetty Images

برطانیہ کی طرف سے فراہم کردہ دیگر آلات کی فہرست میں یہ اسلحہ بھی شامل:

  • جیولین اینٹی ٹینک میزائل
  • ساخت مخالف گولہ بارود
  • پلاسٹک دھماکہ خیز مواد
  • چھوٹے ہتھیاروں کا گولہ بارود
  • ہیلمٹ
  • باڈی آرمر
  • نائٹ ویژن ڈیوائسز الیکٹرونک جنگی سازوسامان
  • کاؤنٹر بیٹری ریڈار سسٹم
  • جی پی ایس جیمنگ کا سامان گرافکس بذریعہ جیری فلیچر۔
BBCUrdu.com بشکریہ