برطانیہ پر 70 برس تک حکمرانی کرنے والی الزبتھ دوم گزشتہ روز 96 برس کی عمر میں بیلمورل میں وفات پا گئیں۔ ملکہ کی موت کی خبر کے ساتھ ہی برطانیہ سوگ میں ڈوب گیا ہے۔
ملکہ برطانیہ کے انتقال کے ساتھ ہی برطانیہ کی حکمرانی فوری طور پر بغیر کسی تقریب کے ان کے جانشین اور سابق پرنس آف ویلز چارلس کو منتقل ہو گئی۔
73 سالہ برطانوی شاہ ممکنہ طور پر جمعے کو لندن میں عوام سے خطاب کریں گے جس میں ملکہ کو خراج تحسین پیش کیا جائے گا۔
بطور بادشاہ ان کا افتتاحی خطاب جو کہ پہلے ہی ریکارڈ کیا جاچکا ہے اسے ملکہ کے انتقال پر فوری جاری نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ ملکہ کی دس روزہ آخری رسومات کا منصوبہ برسوں قبل ہی تیار کیا جاچکا تھا، بادشاہ کا خطاب بھی اسی منصوبے میں شامل ہے۔
اب نئے بادشاہ سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ جمعے کو وزیر اعظم لز ٹرس کے ساتھ اپنا پہلا خطاب کریں گے۔
اس موقع پر وہ شاہی خاندان کے سوگ کی مدت کے حوالے سے بھی اعلان کریں گے جو صرف شاہی خاندان، شاہی گھرانے کا عملہ اور باقاعدہ ذمہ داریاں نبھانے والے شاہی گھرانے کے نمائندگان اور تقریباتی فرائض انجام دینے والے سپاہی منائیں گے۔ یہ ایک ماہ تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
جبکہ برطانیہ کی حکومت نے سرکاری سطح پر 10 دن سوگ منانے کا اعلان کیا ہے اس دوران برطانیہ میں محدود کاروبار کیا جائے گا۔
اس موقع پر ملکہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے توپوں کی سلامی بھی دی جائے گی، سلامی کی تعداد ملکہ کی زندگی کے برابر ہوگی۔
سلامی کی تقریب وسطی لندن کے ہائیڈ پارک اور دریائے ٹیمز پر واقع قدیم شاہی قلعہ ٹاور آف لندن سے دی جائے گی جبکہ ویسٹ منسٹر ایبی، سینٹ پال کیتھیڈرل اور ونڈسر کیسل سمیت دیگر مقامات پر چرچ کی گھنٹیاں بجیں گی اور برطانوی جھنڈا سرنگوں رہے گا۔
لزٹرس اور دیگر سینئر وزراء سینٹ پال میں عوامی یادگاری تقریب میں شرکت کریں گے جبکہ برطانوی پارلیمنٹ ملکہ کو دو روزہ خصوصی خراج تحسین پیش کرے گی۔
Comments are closed.