اسلام آباد: براڈشیٹ انکوائری کمیشن کے عملی اقدام کے سلسلے میں حکومت نے بڑا اعلان، براڈ شیٹ کمیشن کا دفتر شرعیت عدالت اسلام آباد میں قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جبکہ طارق محمود کمیشن سیکرٹریٹ کے رجسٹرار کی حیثیت سے خدمات سر انجام دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس (ر) عظمت سعید کمیشن کی عملی شروعات کیلئے حکومت متحرک ہوگئی ہے اور براڈشیٹ انکوائری کمیشن کیلیے باقاعدہ سیکریٹریٹ اسلام آباد شرعیت عدالت میں قائم کرنے کا فیصلہ ہوگیا ہے جبکہ وزارتِ قانون کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ 20 گریڈ کے افسر طارق محمود براڈ شیٹ کمیشن کے رجسٹرار کی حیثیت سے خدمات سر انجام دیں گے اور اسلام آباد پولیس کی جانب سے کمیشن کے سربراہ جسٹس عظمت سعید شیخ کو مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔
میڈیا کے مطابق براڈ شیٹ کمیشن کے لیے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن ، ایف آئی اے اور اٹارنی جنرل آفس سے نیک نام افسران کے نام طلب کر لیے گیے ہیں جبکہ کمیشن کے لیے ایف آئی اے سے بہترین کارکردگی والے افسران کے نام مانگے گئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق براڈ شیٹ کمیشن کے لیے وزارتِ صحت سے اسسٹنٹ پرائیویٹ سیکریٹری آفتاب حسین کی خدمات طلب کر لی گئی ہیں اور اٹارنی جنرل آفس سے بھی 2 نیک نام افسران کے نام طلب کیے گئے ہیں۔
دوسری جانب کابینہ ڈویژن نے وزارت قانون و انصاف کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ براڈشیٹ کمیشن کو جو ریکارڈ مطلوب ہے وہ ریکارڈ بھی وزارت فراہم کرے جبکہ اس کے علاوہ وزارت قانون و انصاف نے کمیشن کے چئیرمین جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید کو 1800 سی سی گاڑی دینے کے احکامات جاری کردیے ہیں اور نوٹیفکیشن کے مطابق جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید کو بطور چئیرمین کمیشن پٹرول اور مینٹیننس الاونس بھی ملے گا اور اس کے ساتھ جسٹس (ر) عظمت سعید کو سپریم کورٹ کے جج کے برابر لاجسٹک سپورٹ مہیا کی جائے گی اور براڈشیٹ انکوائری کمیشن کے ممبر کو 1300 سی سی گاڑی بھی ملے گی۔
خیال رہے نیب اوربراڈشیٹ معاہدےکے مرکزی کردارطارق فوادملک کاکہنا تھا کہ اگرحکومت پاکستان کو ضرورت ہوتو میں براڈ شیٹ کمیشن میں پیش ہوجاؤں گا کیونکہ میرے پاس چھپانے کو کچھ نہیں اور میں نے ٹروونز اور براڈ شیٹ کی نمائندگی کی ہے جو میرے کام کا حصہ تھا جبکہ نیب اور براڈشیٹ معاہدہ اتفاق رائے سے ہواجس پر نیب نے دستخط کیے۔
The post براڈ شیٹ انکوائری کمیشن، سیکرٹریٹ شریعت عدالت میں قائم کرنیکا فیصلہ appeared first on Urdu News – Today News – Daily Jasarat News.
Comments are closed.