براڈ شیٹ کیس میں امریکی کمپنی براڈشیٹ اور قومی احتساب بیورو (نیب) کے درمیان ہرجانے کی رقم کی ادائیگی پر اختلافات سامنے آئے ہیں، دونوں فریقین نے لندن ہائی کورٹ سے دوبارہ رجوع کرلیا۔
حکومتِ پاکستان کے وکلا کے مطابق اصل رقم 12 لاکھ 22 ہزار 37 ڈالر دینے کو تیار ہیں جبکہ وہ مقدمے کے اخراجات 35 ہزار پاؤنڈز دینے کو تیار نہیں۔
حکومتِ پاکستان کے وکلا کے مطابق وہ سود کی مد میں 33 ہزار 646 پاؤنڈز دینے پر بھی راضی نہیں ہیں۔
فریقین میں کئی ماہ سے جاری مذاکرات کی ناکامی کے بعد اب انھوں نے دوبارہ لندن ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔
براڈشیٹ کے وکلا نے کہا کہ وہ سود اور مقدمے کے اخراجات کی ادائیگی کے لیے عدالت سے کہیں گے۔
نیب وکلا کا کہنا ہے کہ ان کے پاس صرف منجمد کی گئی رقم ادا کرنے کے اختیارات ہیں۔
خیال رہے کہ حکومت پاکستان نے نواز شریف، آصف علی زرداری، بےنظیر بھٹو و دیگر افراد کے اثاثوں کا پتہ لگانے کے لیے براڈشیٹ کی خدمات لی تھیں۔
Comments are closed.