بدین میں محکمۂ وائلڈ لائف نے کارروائی کرتے ہوئے گاڑی سے نایاب جنگلی پودے سے نکالے گئے گوگر کے 16 بیگ برآمد کرلیے۔
ڈپٹی کنزرویٹر وائلڈ لائف واجد شیخ کا کہنا ہے کہ دو ملزمان کو گرفتار کرکے وائلڈ لائف قوانین کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، ملزمان کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج بدین کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ گوگر نایاب جنگلی درخت سے تیز دھار آلے سے کاٹ کر نکالا جاتا ہے۔
کنزرویٹر محکمۂ جنگلی حیات جاوید مہر کا کہنا ہے گوگر کو کئی طبی فوائد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، گوگر کا پودا آئی یو سی این ریڈ لسٹ میں معدومیت کے خطرے سے دوچار ہے۔
جاوید مہر نے مزید کہا کہ گوگر خشک ترین علاقوں، تھر اور کوہستان ریجن میں قدرتی طور پر اگتا ہے، پودے کی ٹہنیوں پر بلیڈ سے چھید لگا کر گوگر نکالا جاتا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ گوگر کو بلیک مارکیٹ میں فروخت اور بیرون ملک اسمگل کیا جا رہا ہے، یہ پودہ جنگلی حیات کہ لیے چارہ مہیا کرنے کے علاوہ ماحول پر کلیدی کردار کا حامل ہے۔
Comments are closed.