ملک بھر میں طوفانی بارشوں کے بعد دریاؤں میں سیلابی صورتِ حال برقرار ہے، دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر کے مقام پر پانی کی سطح بلند ہوگئی ہے۔
دریائے ستلج میں بورے والا کے مقام پر کئی بستیاں سیلابی ریلے سے متاثر ہوئی ہیں اور ہزاروں ایکڑ فصلیں ڈوب گئیں جبکہ حفاظتی بند بھی ٹوٹ چکے ہیں۔
سڑک میں شگاف پڑنے سے ساہوکا کا چشتیاں سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے جبکہ سیلاب میں گھرے افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے۔
کوہِ سلیمان کے پہاڑی علاقوں میں بارشوں سے سیلابی ریلوں نے راجن پور کے میدانی علاقوں کو شدید متاثر کیا ہے۔
سیلابی پانی چک شہید کے شہر میں داخل ہوگیا جس سے فصلیں زیرِ آب آگئیں، سیلابی پانی کا رخ سیم نالے میں کرنے سے متاثرہ علاقے میں پانی کی سطح میں کمی آئی ہے۔
ادھر بلوچستان میں پنجرہ کے مقام پر صوبے کو سندھ سے ملانے والی قومی شاہراہ کی بحالی کا کام جاری ہے۔
دوسری جانب راول ڈیم بھی بھر گیا، پانی کی سطح سترہ سو پچاس فٹ ہوگئی ہے جبکہ مزید پانی کی آمد جاری ہے۔
اضافی پانی کے اخراج کے لیے راول ڈیم کے اسپل ویز کھول دیے گئے۔
Comments are closed.