پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) سے مطالبہ کیا ہے کہ اب کووڈ 19 کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے۔
جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بابر اعظم نے کہا کہ کووڈ 19 کے دوران خاص طور پر بالروں نے چیلنجنگ صورتحال کا سامنا کیا ہے اب چونکہ کورونا کی صورتحال پہلے جیسی نہیں رہی، بیک ٹو نارمل ہے تو ایسے میں عالمی وبا کی وجہ سے بنائی جانے والی پالیسی کا از سر نو جائزہ لینا چاہیے۔
تینوں فارمیٹ کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ خوشی ہے کہ اب چیزیں نارمل ہونا شروع ہو گئی ہیں، کووڈ 19 کی وجہ سے کئی چیلنجز کا سامنا رہا ہے، ہمیں جائزہ لینا چاہیے کہ ہم نے کورونا میں کیسے وقت گزارا، کیسی کرکٹ ہوئی اور اب جو آگے وقت آ رہا ہے وہ ہم نے کیسے گزارنا ہے۔
بابر اعظم نے کہا کہ ہر ملک میں مختلف صورتحال کا سامنا تھا کیونکہ ہر ملک کی کورونا کے حوالے سے اپنی الگ الگ پالیسی تھی اور ان پالیسیز کو فالو کرنا پڑتا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جیسے ہم نے نیوزی لینڈ میں 14 دن کا قرنطینہ کیا، ویسٹ انڈیز میں ہفتے کا قرنطینہ تھا جبکہ انگلینڈ میں 5 روز کا قرنطینہ تھا، اس دوران قوانین بھی الگ الگ تھے، نیوزی لینڈ اور ویسٹ انڈیز میں کورونا کے پازیٹو کیسز بھی آئے تھے، یہ صورتحال آسان نہیں تھی لیکن اس دوران کھلاڑیوں کو کریڈٹ جاتا ہے جنہوں نے 100 فیصد کارکردگی دینے کی کوشش کی اور خود کو گرنے نہیں دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بطور کپتان اور بیٹر میرا یہ کہنا ہے کہ کورونا کے دنوں میں بولرز کو سب سے زیادہ کریڈٹ جاتا ہے، انہوں نے اپنے حق میں قوانین نہ ہونے کے باوجود صورتحال کا سامنا کیا ہے، گیند کو چمکانے کے لیے تھوک کی ضرورت پڑٹی ہے، اس سے بال سوئنگ ہوتی ہے، لیکن وہ تھوک نہیں لگا سکتے تھے، پسینے سے گیند اس طرح نہیں چمکتی جس طرح تھوک لگانے سے چمکتی ہے۔
Comments are closed.