پنجاب، سندھ اور بلوچستان کی سرحد پر واقع علاقے روجھان مزاری میں سیلاب متاثرین حکمرانوں پر پھٹ پڑے، متاثرین کا کہنا ہے کہ بااثر لوگ انہیں کیڑے مکوڑے سمجھتے ہیں، وہ ڈوبے نہیں بلکہ انہیں ڈبویا گیا ہے۔
روجھان مزاری میں انڈس ہائی وے کے دونوں طرف ہزاروں سیلاب متاثرین بدستور پناہ گزین کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
متاثرین نے شکوہ کیا کہ گزشتہ الیکشن میں پی ٹی آئی کو ووٹ دیا تھا لیکن سیلاب کے بعد پی ٹی آئی نے انھیں پوچھا تک نہیں۔
متاثرین نے اپنےعلاقے کے طاقتور سرداروں کے خلاف بھی آواز اٹھائی اور کہا کہ سرداروں کے گھر محفوظ ہیں، طاقتور افراد کے گھر بچانے کے لیے انہیں جان بوجھ کر ڈبویا گیا۔
متاثرہ افراد نے ہاتھ جوڑ کر فریاد کی کہ خدا کے لیے ان کے علاقوں سے پانی نکالا جائے۔
دوسری جانب انڈس ہائی وے پر خیمے میں جنم لینے والے ایک بچے کا نام دریا خان رکھ دیا گیا۔
Comments are closed.