کابل میں امریکی ڈرون حملے میں القاعدہ رہنما ایمن الظواہری کی ہلاکت کے معاملے پر طالبان کے ترجمان ذبیح اللّٰہ مجاہد کا بیان سامنے آ گیا۔
مقامی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان ذبیح اللّٰہ مجاہد نے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کا ایمن الظواہری کی موت کے حوالے سے دعویٰ تاحال دعویٰ ہی ہے۔
ذبیح اللّٰہ مجاہد نے کہا کہ امارت اسلامیہ کو ایمن الظواہری کی موجودگی کی کوئی خبر نہیں تھی اور نہ ہی ان کےڈرون حملےمیں نشانہ بننےکا بھی علم نہیں ہے۔
طالبان ترجمان کا کہناہے کہ امارت اسلامیہ کی جانب سے یہ معاملہ زیر تحقیق ہے، افغان سرزمین کی حدود کی پامالی کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کابل ڈرون حملہ دوحہ معاہدے کی خلاف ورزی ہے، اس طرح کے واقعات باربار دہرائے گئے تو نتائج کا ذمہ دار امریکا ہو گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری کو امریکی ڈرون حملے میں ہلاک کیا گیا تھا۔
امریکی میڈیا کے مطابق ایمن الظواہری کو سی آئی اے نے افغانستان میں ڈرون حملے کے ذریعے نشانہ بنایا۔
رپورٹس کے مطابق الظواہری نے 2011 میں اسامہ بن لادن کے مارے جانے کے بعد القاعدہ کی کمان سنبھالی تھی۔
ایمن الظواہری کی گرفتاری میں مدد کرنے پر امریکا نے 25 ملین ڈالر کا انعام مقرر کر رکھا تھا۔
Comments are closed.