وزیراعظم پاکستان عمران خان کا کہنا ہے کہ امریکی صدر بائیڈن پر افغانستان سے غیرملکی افواج انخلا کے معاملے پر تنقید درست نہیں، افغانستان سے انخلا کے معاملے میں امریکی صدر بائیڈن پر ناجائز تنقید کی جارہی ہے، امریکی نے جو کیا وہ بہت سمجھدارانہ اقدام تھا۔
روسی ٹی وی کوانٹرویو دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ امریکا اور پاکستان کے سیکیورٹی چیفس افغانستان کی صورتحال پر رابطے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کا اپنی ناکامیوں پر پاکستان کو قربانی کا بکرا بنانا افسوسناک ہے، افغانستان میں امریکی جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں پاکستان نے دی ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ امریکا کے خلاف طالبان کی مدد کا الزام درست مانا جائے تو مطلب پاکستان امریکا سے زیادہ طاقتور ہے، پاکستان پر طالبان کی مدد کرنے کا پروپیگنڈا افغانستان کی کٹھ پتلی حکومت نے کیا، اشرف غنی حکومت نے اپنی نااہلیوں کو چھپانے کے لیے پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کیا، پاکستان مخالف پروپیگنڈا بھارت نےاپنے ناپاک عزائم پورے کرنے کے لیے اسپانسر کیا۔
عمران خان نے کہا کہ طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کے میکنزم پر پڑوسی ممالک کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، طالبان اب ایک حقیقت ہیں، دنیا کو انہیں موقع دینا ہوگا، مستحکم اور پرامن افغانستان کے لیے عالمی برادری کو طالبان حکومت کی ہمت افزائی کرنا ہوگی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ افغانستان کا بجٹ 75 فیصد عالمی امداد سے چلتا ہے، عالمی پابندیوں سے افغانستان تباہ ہوجائے گا۔
Comments are closed.