ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کہتے ہیں کہ بائیڈن انتظامیہ ٹرمپ پر تنقید کے باوجود اس کی پالیسی پر چل رہی ہے، امریکا کو جلد اندازہ ہوجائے گا کہ اس کی پالیسیاں نتیجہ خیز نہیں۔
ایرانی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے مطالبہ کیا کہ امریکا جوہری معاہدے پر مذاکرات سے قبل ایران پر عائد 1600پابندیاں واپس لے۔
جواد ظریف نے کہا کہ ایران جوہری معاہدے پر مذاکرات، امریکی رویے میں تبدیلی اور پابندیاں ہٹنے کے بعد کرے گا۔
اُنہوں نے کہا کہ امریکی پابندیوں سے ایران کو ایک ٹریلین ڈالر کا نقصان ہوا جبکہ ایران جوہری معاہدے کے وعدوں سے پیچھے ہٹنے کا حق رکھتا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ بائیڈن انتظامیہ کورونا وائرس کی ویکسین خریدنے کے لیے ایرانی رقم بلاک کررہی ہے۔
جواد ظریف نے کہا کہ ایران جوہری معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کررہا بلکہ احتیاطی اقدامات کررہا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ یورپ کو فیصلے سے قبل امریکی منظوری کا انتظار کرنےکی ضرورت ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ عرب پڑوسی ممالک کو پیغام ہے کہ آپ سیکیورٹی خرید نہیں سکتے کیونکہ اسرائیل آپ کےدروازےپر صرف جنگ لے کر آئے گا۔
جواد ظریف کا مزید کہنا تھا کہ ہم تاریخ اور سرحدوں کے شراکت دار ہیں، مل کر حل سوچنا ہوگا۔
Comments are closed.