ٹیسٹ کرکٹر میر حمزہ نے کہا ہے کہ ایک ٹیسٹ کے بعد ڈراپ ہوجانے پر افسوس ضرور ہوتا ہے، پاکستان کے لیے اب کم بیک بھرپور پرفارمنس کے ساتھ کرنا ہے۔
میر حمزہ نے جیونیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہر فاسٹ بولر کی اپنی صلاحیتیں ہوتی ہیں، کچھ 140 کلومیٹر فی گھنٹے سے بولنگ کرواتے ہیں اور کچھ سیم اور سوئنگ پر انحصار کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے تینوں فارمیٹس میں سیم اور سوئنگ کرنا آتا ہے جس سے وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوتا ہوں۔
میر حمزہ نے مزید کہا کہ میں تیز رفتار بولنگ کرنے سے زیادہ سیم اور سوئنگ پر دھیان دیتا ہوں۔
میر حمزہ نے کہا کہ صرف ریڈ بال فارمیٹ کھیلنے کا ٹیگ مجھ پر لگ گیا تھا، اگر میں ریڈ بال میں وکٹیں حاصل کرسکتا ہوں تو وائٹ بال فارمیٹ میں بھی کرسکتا ہوں۔
ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ وسیم اکرم میری انسپائریشن ہیں، ان سے سیکھتا ہوں، خوش قسمت ہوں کہ وسیم اکرم کے ساتھ کئی کیمپ کیے ہیں اور کراچی کنگز میں بھی کھیلا۔
ان کا کہنا تھا کہ میرا خواب پاکستان کے لیے طویل عرصے تک کرکٹ کھیلنا ہے۔
Comments are closed.