لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کو انتخابات کروانے کیلئے کوئی جلدی نہیں ہے، الیکشن ایک سال بعد بھی ہوئے تو جیت جائیں گے، الیکشن اس لیے جلد چاہتے کہ دیوالیہ کا خطرہ ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ آج پاکستان بیرونی قرض رسک 64.5فیصد ہوگیا ہے، ہماری معیشت کا جس طرح قتل کیا گیا اس کی مثال نہیں ملتی، ہم اگر قرضوں کی قسطیں ادا نہیں کرتے اور پاکستان خدانخواستہ ڈیفالٹ کرگیا تو دنیا ہماری امداد بند کردے گی، جس کے باعث روپیہ مزید گرنا شروع ہوجائے گا، روپیہ کہاں جاکر رکے گا یہ کہنا قبل ازوقت ہے۔یہ باتیں انہو ںنے لاہور سے ویڈیو لنک پر چنیوٹ اورسرائے عالمگیر میں لانگ مارچ کے شرکاء کو خطاب کرتے ہوئے کہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ سب سے خطرناک چیز ہے کہ اگر آپ نے دولت میں اضافہ کرنا ہے تو سرمایہ کاری کریں، فیکٹریاں لگائیں، میرا پہلا سوال یہ ہے جن لوگوں نے سازش کی تھی اور چوروں کو مسلط کیا تھا ، وہ بتائیں کون اس کا ذمہ دارہے؟ ہمارے خلاف پوری مہم چلائی گئی کہ ملک تباہ ہوگیا۔ ہمارے دور میں مہنگائی15سے 16فیصد آج 28فیصد تک ہے۔ مہنگائی بھی بڑھ گئی اور ملک میں سرمایہ کاری بھی نیچے چلی گئی،ایکسپورٹ ترسیلات زر نیچے چلے گئے، موجودہ حکومت نے اقتصادی سروے رپورٹ جاری کی ہے، جس میں ہم کہا کہ ہمارے دور میں ملکی دولت میں اضافہ ہوا وہ 6فیصد تھا، ہم 32ارب ڈالر کی ایکسپورٹ کیں، ٹارگٹ 26 فیصد تھا۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہماری زراعت کا ٹارگٹ 3.5فیصد تھا، لیکن اضافہ 4.4فیصد ہوا، انڈسٹری روزگاری دیتی ہے ، ہم نے ٹارگٹ 6.6فیصد لیکن انڈسٹری گروتھ 9.8فیصد بڑھی۔ آئی ٹی میں ہماری ترقی 26.8فیصد بڑھی۔ ہم نے اپنے دور میں بجلی کا استعمال بڑھانے کیلئے اقدامات کئے، انڈسٹری کو مراعات دیں۔ ہمارے دور میں ملک ترقی کررہا تھا، لیکن پھر سازش کے تحت جب ان کو بٹھایا گیا تو ہمیں کہا گیا کہ شہبازشریف بہت قابل ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پھر اسحاق ڈار کو لے کر آئے تو اسنے کہا کہ موڈیز کو ٹھیک کروں گا لیکن وہ غائب ہوگیا ہے۔90کی دہائی تک پاکستان بھارت اور بنگلا دیش سے آگے تھا، لیکن جب یہ دونوں ڈاکو آئے تو ملک نیچے چلتا گیا اور قوم مقروض ہوگئی۔کہا تھا کہ اگر سازش کامیاب ہونے دی تو یہ ملک نہیں سنبھال سکتے۔ پاکستان خدانخواستہ ڈیفالٹ کرگیا تو دنیا ہماری امداد بند کردے گی، لیکن مجھے غدار کہنا شروع کردیا اور مقدمات بنائے۔
Comments are closed.