پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما اور وفاقی وزیر شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ ہم نے سلیکٹڈ حکومت سے کبھی کوئی رعایت نہیں مانگی تھی، این آر او کون مانگ رہا تھا یہ سب نے سن لیا ہے۔
ایک بیان شیری رحمٰن نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت کے بلڈوز کیے قوانین میں ترامیم اتحادی حکومت کا مشترکہ ایجنڈا ہے، نیب قوانین میں ترامیم پر پی ٹی آئی کے الزامات بلاجواز اور مضحکہ خیز ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کے رہنما کبھی جہاد کا اعلان کرتے کبھی مذاکرات کا کہتے ہیں، پونے 4 سال پی ٹی آئی حکومت نے نیب کے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ لوگوں کو گرفتار کر کے کئی دن کورٹ میں پیش نہیں کیا جاتا تھا، نئے قوانین میں نیب گرفتار شدگان کو 24 گھنٹوں میں کورٹ میں پیش کرنے کا پابند ہوگا۔
شیری رحمٰن نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت میں مخالفین کو بغیر انکوائری کئی ماہ قید میں رکھا جاتا تھا، ترامیم کے بعد اب نیب 6 ماہ کے اندر انکوائری کا آغاز کرنے کا پابند ہوگا۔
پیپلز پارٹی کی رہنما نے کہا کہ فیٹف قوانین کی آڑ میں پی ٹی آئی حکومت نے مخالفین کو نشانہ بنانے کیلئے قوانین بنائے، سابق حکومت کے آمرانہ قوانین میں ترامیم کرنا ہماری آئینی اور اخلاقی ذمہ داری ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومتی اتحاد کو غیرفطری وہ کہہ رہے ہیں جو اتحادیوں کی بیساکھی پر کھڑے رہے۔
خیال رہے کہ دو روز قبل پاکستان کے چوٹی کے پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کی سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے ساتھ گفتگو کی مبینہ آڈیو سامنے آئی تھی۔
ملک ریاض جن کے تمام ہی لوگوں کے ساتھ اچھے روابط ہیں، وہ آڈیو میں یہ کہتے سنائی دے رہے ہیں کہ ’خان کے پیغامات آرہے ہیں کہ مصالحت کروادیں‘۔
Comments are closed.