متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان سینیٹ کی نشست پر پیپلز پارٹی کی حمایت کرنے پر رضامند ہوگئی۔
ایم کیو ایم کے عارضی مرکزی بہادرآباد پر صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ اور وسیم اختر نے میڈیا کو بریفنگ دی۔
ناصر شاہ کی قیادت میں وفد ایم کیو ایم رہنماؤں سے ملاقات کے لیے پہنچا، اس موقع پر 8 دسمبر کو ہونے والے سینیٹ انتخابات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
پیپلز پارٹی نے ایم کیو ایم قیادت سے اپنے امیدوار وقار مہدی کے حق میں حمایت مانگی اور ساتھ ہی صوبائی حکومت نے جلد ایم کیو ایم کا ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے پر اتفاق کرلیا۔
ملاقات کے بعد ایم کیو ایم رہنما اور سابق میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ 8 دسمبر کو سینیٹ کا الیکشن ہے، اسی لیے ناصر شاہ تشریف لائے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی پی کی درخواست پر ہم نے وقار مہدی کے حق میں اپنا امیدوار کو دستبردار کروانے کا فیصلہ کیا ہے، رابطہ کمیٹی کی ہدایت پر کل ہم اپنا امیدوار دستبردار کروالیں گے۔
ایم کیو ایم رہنما نے یہ بھی کہا کہ امید ہے کہ وقار مہدی بھائی سینیٹر بن کر سندھ اور کراچی کے مسائل کو حل کریں گے۔
ناصر حسین شاہ نے کہا کہ وقار مہدی کے حق میں ایم کیو ایم امیدوار دستبردار ہوں گے تو وہ کل ہی سینیٹر بن جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ناصر حسین شاہ نے وقار مہدی کے مقابلے میں کوئی اور امیدوار نہیں تھا، عمران خان حکومت سے نکلنے کے بعد بوکھلائے ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اداروں کی جانب سے فیصلہ خوش آئند ہے کہ ادارے اے پولیٹیکل ہوجائیں، خان صاحب آخری دم تک چاہ رہے تھے کہ ادارے اے پولیٹیکل نہ ہوں۔
میڈیا سے گفتگو میں صوبائی وزیر بلدیات نے اس بات کا بھی اعلان کیا کہ ایم کیو ایم سے بات حتمی تھی کہ جو نامزد تھے ان کو ایڈمنسٹریٹر بنایا جائے گا اور ایک دو دن میں متحدہ کا ایڈمنسٹر تعینات ہوجائے گا۔
پیپلز پارٹی کے سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر کے مستعفی ہونے کے بعد نشست خالی ہوئی تھی، جس پر پولنگ 8 دسمبر میں ہوگی۔
Comments are closed.