ایف اے ٹی ایف کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ پاکستان اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی مدد روکنے کیلئے اسٹریٹجک اہمیت کی حامل خامیاں دور کرے۔
اعلامیئے میں ایف اے ٹی ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان اینٹی منی لانڈرنگ قوانین میں تبدیلیاں کر کے بین الاقوامی تعاون بڑھائے، پاکستان کو عملی طور پر بتانا ہو گا کہ سیکیورٹی کونسل کی قرار داد نمبر 1373 پر عمل کے لیے بین الاقوامی تعاون کیا جا رہا ہے۔
ایف اے ٹی ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کو عملی طور پر بتانا ہو گا کہ وکلاء، جیولرز، پراپرٹی ڈیلرز، اکاؤنٹنٹس کے کام کی نگرانی ہو رہی ہے، ایسے افراد سے ان کے کاروبار کے دستاویزی ثبوت بھی لیے جائیں، اگر ضروری ہو تو ایسے افراد پر پابندیاں بھی عائد کی جائیں۔
اعلامیئے میں ایف اے ٹی ایف نے کہا ہے کہ دستاویزی ثبوت نہ دینے والے لیگل پرسنز کے خلاف متناسب اور تحلیل کرنے والی پابندیاں عائد کی جائیں، پاکستان کے رسک پروفائل کے مطابق منی لانڈرنگ کے کیسوں میں تحقیقات اور مقدمات میں اضافہ نظر آنا چاہیئے۔
ایف اے ٹی ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ غیر ملکی ہم منصب کے ساتھ مل کر اینٹی منی لانڈرنگ کے جرم کو ڈھونڈنے کا کام نظر آنا چاہیئے، رقم منجمد اور اثاثہ جات کو ضبط کرنے کا کام بھی نظر آنا چاہیئے۔
اعلامیئے کے ذریعے ایف اے ٹی ایف نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ نیو کلیئر، کیمیکل، بائیولوجیکل ہتھیاروں کی درآمد اور برآمد کے کام کی نگرانی کی جائے، ان ہتھیاروں کی تیاری، ذخیرہ اندوزی، مالی معاونت کے کام کی نگرانی بھی کی جائے۔
Comments are closed.