بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

ایف اے ٹی ایف کے پاکستان سے مطالبات سامنے آگئے

ایف اے ٹی ایف کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ پاکستان اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی مدد روکنے کیلئے اسٹریٹجک اہمیت کی حامل خامیاں دور کرے۔

اعلامیئے میں ایف اے ٹی ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان اینٹی منی لانڈرنگ قوانین میں تبدیلیاں کر کے بین الاقوامی تعاون بڑھائے، پاکستان کو عملی طور پر بتانا ہو گا کہ سیکیورٹی کونسل کی قرار داد نمبر 1373 پر عمل کے لیے بین الاقوامی تعاون کیا جا رہا ہے۔

وزیرِ خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا پاکستان کے ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں برقرار رہنے کے حوالے سے کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کی جانب سے ہمیں مزید 6 نکات پر عمل درآمد کا ٹاسک دیا گیا ہے۔

ایف اے ٹی ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کو عملی طور پر بتانا ہو گا کہ وکلاء، جیولرز، پراپرٹی ڈیلرز، اکاؤنٹنٹس کے کام کی نگرانی ہو رہی ہے، ایسے افراد سے ان کے کاروبار کے دستاویزی ثبوت بھی لیے جائیں، اگر ضروری ہو تو ایسے افراد پر پابندیاں بھی عائد کی جائیں۔

اعلامیئے میں ایف اے ٹی ایف نے کہا ہے کہ دستاویزی ثبوت نہ دینے والے لیگل پرسنز کے خلاف متناسب اور تحلیل کرنے والی پابندیاں عائد کی جائیں، پاکستان کے رسک پروفائل کے مطابق منی لانڈرنگ کے کیسوں میں تحقیقات اور مقدمات میں اضافہ نظر آنا چاہیئے۔

ایف اے ٹی ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان کی پیش رفت پر اطمینان ہے، پاکستان کو سزا کے نظام کو بہتر بنانا ہوگا۔

ایف اے ٹی ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ غیر ملکی ہم منصب کے ساتھ مل کر اینٹی منی لانڈرنگ کے جرم کو ڈھونڈنے کا کام نظر آنا چاہیئے، رقم منجمد اور اثاثہ جات کو ضبط کرنے کا کام بھی نظر آنا چاہیئے۔

اعلامیئے کے ذریعے ایف اے ٹی ایف نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ نیو کلیئر، کیمیکل، بائیولوجیکل ہتھیاروں کی درآمد اور برآمد کے کام کی نگرانی کی جائے، ان ہتھیاروں کی تیاری، ذخیرہ اندوزی، مالی معاونت کے کام کی نگرانی بھی کی جائے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.